پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے متحرک خاتون رہنما عائشہ علی بھٹہ کو پی ٹی آئی لاہور کی سیکریٹری اطلاعات مقرر کردیا ہے، عائشہ بھٹہ وہ خاتون تھیں جنہیں سانحہ 9 مئی کے بعد سب سے پہلے گرفتار کیا گیا۔
عائشہ علی بھٹہ کو 9 مئی کو گرفتاری کے بعد 17 مئی کو رہا کیا گیا، تاہم اگلے ہی روز ان کی پھر گرفتاری ہوگئی، اس کے بعد وہ 8 ماہ تک جیل میں رہنے کے بعد رہا ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیں تحریک انصاف نے مخصوص نشستوں کی فہرست الیکشن کمیشن کو دے دی، صنم جاویدبھی شامل
ان کا ماننا ہے کہ وہ عام انتخابات میں حصہ نہ لینے کی وجہ سے رہا ہوئیں، جبکہ مخصوص نشستوں پر ایم این اے یا ایم پی اے بننا ان کی خواہش نہیں تھی، تاہم وہ عمران خان اور پارٹی لیے پیچھے رہ کر کام کرنا چاہتی تھیں۔
2018 میں جب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت بنی تو عائشہ بھٹہ وفاق میں مختلف کمیٹیوں کی چیئرپرسن رہیں، جبکہ پنجاب میں دارالامان کی چیئرپرسن بھی رہ چکی ہیں۔ انہوں نے پارٹی میں خواتین ونگ کی مرکزی سیکریٹری اطلاعات کے طور پر بھی اپنے فرائض سرانجام دیے۔
واضح رہے کہ عائشہ بھٹہ 2010 میں شوکت خانم کے لیے بھی رضاکارانہ طور پر کام کرچکی ہیں۔
’ججز بحالی تحریک میں عمران خان کا کردار پسند آیا اور سیاست میں آگئی‘
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے عائشہ بھٹہ نے کہاکہ 2007 میں سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کی بحالی کے لیے شروع ہونے والی وکلا تحریک میں عمران خان کا نمایاں کردار تھا، اور میں وہیں سے عمران خان کی سیاست کو پسند کرتے ہوئے اس میدان میں آگئی۔
عائشہ بھٹہ کا تعلق سیالکوٹ کی بھٹہ فیملی سے ہے، ان کا بچن کراچی اور مڈل ایسٹ میں گزرا۔
انہوں نے کہاکہ جناح ہاؤس حملے کے مقدمے میں مجھے نامزد کیا گیا ہے، ابھی بھی مختلف مقدمات کا ٹرائل چل رہا ہے جہاں حاضر ہونا پڑتا ہے۔
عائشہ بھٹہ نے کہاکہ ان مقدمات کے کیا فیصلے کیا آتے ہیں اللہ ہی بہتر جانتا ہے، لیکن 9 مئی کے الزام میں جن ملزمان کے جیل ٹرائل ہورہے ہیں ان کی شفافیت سب کے سامنے ہے۔
’ہمیں کہا گیا پی ٹی آئی چھوڑ دو رہا کردیا جائے گا‘
انہوں نے کہاکہ میں صنم جاوید اور عالیہ حمزہ کے ساتھ جیل میں رہی جہاں پر ہمیں ٹارچر کیا جاتا رہا، کہا گیا کہ پارٹی چھوڑ دو اور ایک بیان دو تو آپ کی رہائی ہوجائے گی، لیکن ہم خواتین نے عمران خان اور اس کے بیانیے کے ساتھ کھڑے ہونے کو معتبر سمجھا۔
انہوں نے کہاکہ جب میں جیل میں تھی تو مجھ سے موبائل فون لے لیا گیا، اور اس سے ’ایکس‘ اکاؤنٹ بھی ختم کردیا گیا جس کے کافی فالورز تھے۔
’پی ٹی آئی نے مخصوص نشستوں پر ایم پی اے کی لسٹ میں شامل کرلیا‘
انہوں نے کہاکہ اب مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کے فیصلے کے بعد پارٹی نے مجھے ایم پی اے کی لسٹ میں شامل کیا ہے تاکہ پنجاب اسمبلی میں ایک موثر آواز بلند کرسکوں۔
یہ بھی پڑھیں گوجرانوالہ کی عدالت نے عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور کرلی، کچھ دیر میں رہائی کا امکان
عائشہ بھٹہ نے کہاکہ میں عمران خان کی سیکریٹری کمیونیکیشن رہ چکی ہوں، اس کے علاوہ حامد خان کے ساتھ بھی ذمہ داریاں نبھائی ہیں، اب عمران خان نے نئی ذمہ داری دی ہے جسے بخوبی نبھاؤں گی۔