ملک بھر میں آج تاجروں کی جانب سے شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جارہی ہے، ہر قسم کی دکان حتیٰ کے بیکری، کریانہ اسٹور اور تندور تک بند ہیں، تاجر رہنماؤں کا کہنا ہے کہ دکانوں پر 60 ہزار روپے ماہانہ تک کے نافذ کیے گئے نئے ٹیکسوں کے خلاف آج ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جارہی ہے، ٹیکس واپس لینے کا نوٹیفکیشن جاری ہونے تک حکومت کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوں گے۔ دوسری جانب حکومت کا بھی مؤقف سامنے آگیا ہے کہ وہ تاجروں کے دباؤ میں نہیں آئے گی اور ان سے ہر حال میں ٹیکس وصولی کی جائے گی۔
حکومت نے رواں مالی سال کے بجٹ میں ٹیکس وصولی کا ہدف 13 کھرب روپے رکھا تھا جو گزشتہ سال کی نسبت 40 فیصد زائد اور ملکی تاریخ میں اب تک کا سب سے زیادہ ٹیکس وصولی کا مقرر کردہ ہدف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: تاجر دوست اسکیم کسی صورت واپس نہیں ہوگی، چیئرمین ایف بی آر
ایف بی آر نے آئی ایم ایف کی شرائط پر ریٹیلرز، دکانداروں اور چھوٹے تاجروں کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کے اقدامات کرتے ہوئے ملک بھر کے 42 شہروں کے 25 ہزار 989 بازاروں کا ایڈوانس ٹیکس ریٹ مقرر کردیا ہے، حکومت نے مختلف دکانداروں سے ماہانہ ایک سو روپے سے 60 ہزار روپے ٹیکس وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت دکانوں کا مارکیٹ اور لوکیشن کے حساب سے الگ الگ ٹیکس مقرر کیا گیا ہے۔
ایف بی آر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق، رواں ماہ سے 42 شہروں کے بازاروں میں موجود چھوٹے اور بڑے دکانداروں سے ماہانہ 100 روپے سے 60 ہزار روپے تک فکسڈ ایڈوانس ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ مندرجہ ذیل پی ڈی ایف لنک کی مدد سے آپ اپنے علاقے میں موجود دکانوں پر عائد کردہ ٹیکس کا ریٹ جان سکتے ہیں۔
ایف بی آر نے ٹیکس کا تعین دکانوں کی فیئر مارکیٹ ویلیو کے حساب سے کیا ہے۔ ٹیکس کا تعین علاقہ اور دکان کے سائز کے تحت کیا گیا ہے، جبکہ عارضی دکانوں کو ماہانہ ایڈوانس ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دے دیا گیا ہے۔
تاجر دوست اسکیم یا ریٹیلرز اسکیم کا نفاذ ملک کے 42 شہروں میں کیا گیا ہے جن میں اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، ایبٹ آباد، اٹک، بہاولنگر، بہاولپور، چکوال، ڈیرہ اسماعیل خان، فیصل آباد، گھوٹکی، گجرات، گوادر، حافظ آباد، ہری پور، حیدرآباد، جھنگ، جہلم، قصور، خوشاب، لاڑکانہ، لسبیلہ، لودھراں، منڈی بہاؤالدین، مانسہرہ، مردان، میرپورخاص، ملتان، ننکانہ، نارووال، رحیم یار خان، راولپنڈی، ساہیوال، سرگودھا، شیخوپورہ، سیالکوٹ، سکھر اور ٹوبہ ٹیک سنگھ شامل ہیں۔
اسلام آباد کے دکانداروں کو کتنا ٹیکس دینا ہوگا؟
ایف بی آر کے نوٹیفکیشن کے مطابق، اسلام آباد میں 211 مختلف بازاروں میں دکانداروں سے ایک ہزار سے 60 ہزار روپے تک ماہانہ ایڈوانس ٹیکس وصول کیا جائے گا، F-6 سپر مارکیٹ کے دکانداروں سے 20 ہزار سے 60 ہزار روپے، سیکٹرز کے مراکز میں موجود دکانداروں سے 5 ہزار سے 60 ہزار روپے، میلوڈی مارکیٹ میں 10 ہزار سے 60 ہزار روپے، جناح سپر مارکیٹ میں 20 ہزار سے 60 ہزار روپے جبکہ آئی اینڈ ٹی سینٹرز میں دکانداروں سے 5 ہزار سے 45 ہزار روپے تک ماہانہ فکسڈ ایڈوانس ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ اسلام آباد کی سیکٹرز کی مارکیٹوں میں بیسمنٹ کی دکانوں پر ایک ہزار روپے بھی ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔
کراچی اور لاہور کے دکاندار کتنا ٹیکس دیں گے؟
کراچی کے 210 مختلف بازاروں میں دکانداروں سے 100 روپے سے 60 ہزار روپے ماہانہ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ مہاجر کالونی کی دکان سے ماہانہ 100 روپے جبکہ ایم اے جناح روڈ کی ایک دکان سے 60 ہزار روپے تک ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
لاہور کے ایک ہزار سے زائد مختلف بازاروں میں دکانداروں سے ایک ہزار سے 60 ہزار روپے تک ماہانہ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ الکریم گارڈن، واہگہ ٹاؤن کی دکان سے ایک ہزار روپے جبکہ مال روڈ داتا گنج بخش ٹاؤن کی ایک دوکان سے 60 ہزار روپے ماہانہ ایڈوانس ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: تاجر برادری اور جماعت اسلامی کی کال پر ملک گیر شٹر ڈاؤن ہڑتال، کاروباری مراکز بند
ایبٹ آباد کے 13 مختلف بازاروں میں دکانداروں سے ایک ہزار سے 10 ہزار روپے تک ماہانہ ٹیکس وصول کیا جائے گا، اٹک کے 325 مختلف بازاروں میں دکانداروں سے 100 روپے سے 20 ہزار روپے تک ماہانہ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ بہاولنگر کے ایک ہزار 665 مختلف بازاروں میں دکانداروں سے 100 سے 10 ہزار روپے ماہانہ تک ٹیکس وصول کیا جائے گا جبکہ بہاولپور کے مختلف بازاروں میں دکانداروں سے 100 روپے سے لے کر 20 ہزار روپے تک ماہانہ ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
تاجر دوست اسکیم کے تحت چکوال، ڈیرہ اسماعیل خان، فیصل آباد، گھوٹکی، گجرات، گوادر، حافظ آباد، ہری پور، حیدرآباد، جھنگ، جہلم، قصور، خوشاب، لاڑکانہ، لسبیلہ، لودھراں، منڈی بہاؤالدین، مانسہرہ، مردان، میرپورخاص، ملتان، ننکانہ، نارووال، رحیم یار خان، راولپنڈی، ساہیوال، سرگودھا، شیخوپورہ، سیالکوٹ، سکھر، ٹوبہ ٹیک سنگھ کے تاجروں سے بھی ٹیکس وصول کیا جائے گا۔