مقبول میسجنگ ایپ ٹیلی گرام کے بانی پاول دورو کو فرانسیسی پولیس نے گزشتہ ہفتے لی بورجٹ ایئرپورٹ سے گرفتار کیا تھا، انہیں 90 کروڑ صارفین رکھنے والی ایپ ٹیلی گرام پر مجرمانہ سرگرمیوں کے مبینہ پھیلاؤ سمیت کئی الزامات میں گرفتار کیا گیا تھا۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق فرانسیسی عدالت نے پاول دورو کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے، تاہم ان کے لیے نئی مشکل پیدا ہوگئی ہے کہ وہ فرانس چھوڑ کر اپنے ملک روس نہیں جاسکیں گے، کیوں کہ عدالت نے ان پر فرانس چھوڑنے پر پابندی عائد کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: معروف سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹیلی گرام کے بانی پاول دورو فرانس میں گرفتار
فرانسیسی عدالت نے پاول دورو کے فرانس چھوڑنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے انہیں 50 لاکھ یورو ضمانتی مچلکوں کے عوض رہا کرنے کا حکم دیا ہے، تاہم انہیں ہفتے میں دوبار پولیس اسٹیشن میں حاضر ہونا پڑے گا، اگر پاول دورو پر الزامات ثابت ہوگئے تو انہیں 10 برس قید اور 5 ہزار یورو جرمانے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔
فرانس کے سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ پاول کے خلاف تحقیقات کا آغاز رواں سال فروری میں کیا گیا تھا تاہم سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی انتظامیہ تحقیقات کا جواب دینے سے گریز کرتی رہی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیلی گرام پر مجرمانہ سرگرمیوں کے پھیلاؤ کا الزام، پاؤل دورو کو جیل بھیج دیا گیا
تاہم پاول دورو کہہ چکے ہیں کہ امریکا کی ایف بی آئی ان کے پلیٹ فارم تک بیک ڈور سے رسائی چاہتی تھی مگر انہوں نے انکار کردیا تھا۔
فرانس کے صدر پاول دورو کی گرفتاری کے حوالے سے کہا ہے کہ ان کی گرفتاری میں سیاست نہیں کی گئی، ان کے بارے میں فیصلہ عدالت کے ججز کریں گے۔
دوسری جانب پاول دورو کے خلاف کارروائی کے بعد ویڈیوز سے متعلق ایک اور بڑے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کے بانی کرس پاولووسکی نے بھی فرانس چھوڑ دیا ہے۔
فرانس چھورنے کے بعد اپنے پیغام میں کرس پاولووسکی نے الزام لگایا کہ آزادی اظہار سے متعلق فرانس کے صدر جھوٹ بول رہے ہیں، پاولووسکی کے مطابق وہ فرانس میں اپنا پلیٹ فارم بند کررہے ہیں، کیوں کہ وہاں آزادی اظہار نہیں ہے۔