’یہ این آر او مانگ رہے ہیں‘، جیل میں سہولیات سے متعلق عمر ایوب اور احسن اقبال کی بحث

جمعہ 30 اگست 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کے درمیان آج قومی اسمبلی اجلاس کے دوران  آمنے سامنے آگئے، عمر ایوب نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو اڈیالہ جیل میں سہولیات نہ ملنے کی شکایت کی تو احسن اقبال ان پر ایسا برسے کے بات این آر او تک چلی گئی۔

رہنما پی ٹی آئی عمر ایوب نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کل ہم اڈیالہ جیل گئے تھے، عمران خان کو وہاں جو سہولیات ملنی چاہئیں وہ نہیں مل رہیں، اپنے بیٹوں کے ساتھ بات کرنا ان کا حق ہے لیکن مہینہ گزر جاتا ہے مگر عمران خان کو ان کے بیٹوں سے فون پر بات کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، عمران خان اس ایوان کے سابق ممبر اور سب سے بڑی پارٹی کے سربراہ ہیں، ان کے ساتھ اس سلوک کی ہم مذمت کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو جیل میں کیا سہولیات میسر ہیں؟

انہوں نے کہا میں، بیرسٹر گوہر، شبلی فراز اور علی محمد خان ملنے جاتے ہیں، چاہے دھوپ ہو یا بارش، ہمیں گھنٹوں اڈیالہ جیل کے گیٹ پر بیٹھایا جاتا ہے، یہ اس ایوان کی توہین ہے، اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملنے کے لیے آنے والی ان کی فیملیز کو ایک شیڈ تلے بٹھایا جاتا ہے، اڈیالہ جیل میں طریقہ کار پر عمل ہونا چاہیے، عمران خان کو کھانے پینے سمیت تمام بنیادی سہولیات میسر ہونی چاہئیں۔

’کیا کسی نے ہماری چیخیں سنی تھی؟‘

عمر ایوب کی تقریر کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ انہیں فائیو اسٹار سہولیات ملی ہوئی ہیں، یہ کبھی اسٹریچر پر چیخیں مارتے ہیں تو کبھی وہیل چیئر پر، کیا کسی نے رانا ثنااللہ، خواجہ سعد رفیق، حنیف عباسی، شہباز شریف، نواز شریف، مریم نواز، حمزہ شہباز، شاہد خاقان عباسی یا میری چیخیں سنی تھیں، ہم نے بہادری کے ساتھ مقابلہ کیا، ہم چیخے نہیں تھے کیونکہ ہم حق اور سچ پر تھے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی جیل میں کن لذیذ کھانوں سے تواضع کی جارہی ہے؟

احسن اقبال نے کہا کہ ان کی روز چیخیں نکلتی ہیں، کبھی کہتے ہیں ہوا نکل گئی تو کبھی آکسیجن ختم ہوگئی، آج جو کچھ ان کے ساتھ ہورہا ہے، یہ کسی اور نے نہیں کیا، یہ قبر دوسروں کے لیے انہوں نے خود کھودی تھی جس میں آج یہ گرے ہوئے ہیں، ہم نے امریکا جاکر کانگریس میں سینیٹرز کے پاؤں نہیں دبائے یا ہاؤس آف لارڈز کے سامنے جاکر ہاتھ نہیں جوڑے تھے، ہم نے اپنے مقدمے پاکستان کے ایوانوں میں لڑے تھے، ہم نے پاکستان کے اداروں میں اپنی بے گناہی ثابت کی تھی، اگر آپ سمجھتے ہیں کہ آپ کے ساتھ زیادتی ہوئی تو جائیے عدالتوں میں اپنی بے گناہی ثابت کریں۔

’دوسروں سے رسیدیں مانگتے تھے، اب خود بھی دکھا دیں‘

رہنما ن لیگ احسن اقبال نے مزید کہا کہ عدالت کو بتائیں کہ کس کے کہنے پر 190 ملین پاؤنڈ کا غبن کیا اور تحفے بیچے، آپ کے سیکیورٹی گارڈ کو مہنگے اور وزیراعظم کو سستے تحفے ملے ہیں، دنیا کا ایسا کون سا ملک ہے جو وزیراعظم کے اسٹاف کو مہنگے تحفے دے رہا ہے، آپ دوسروں سے رسیدیں مانگتے تھے، آپ سے یہی کہا جارہا کہ آپ بھی رسیدیں دکھا دیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈپٹی سپرنٹینڈینٹ اڈیالہ جیل کی گمشدگی کے حوالے سے عمران خان کا نیا انکشاف

انہوں نے کہا جب آپ سے رسیدیں دکھانے کا کہا جائے تو آپ کی چیخیں نکلتی ہیں، آپ نے دوسروں کے لیے جو ترازو لگائے تھے، ان کے اوپر خود بھی تُلنے کے لیے تیار ہوں، یہ دراصل اپنے لیڈر کے لیے این آر او مانگ رہے ہیں کہ ان کے لیڈر کو جیل سے باہر نکال دیا جائے، لیکن میں واضح کرتا ہوں کہ ان کے لیڈر کو این آر او نہیں ملے گا، اُسے عدالت میں اپنی بے گناہی ثابت کرنا ہوگی، این آر او کی بھیک نہ مانگیں، این آر او نہیں ملے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp