پاکستان تحریک انصاف نے لاہور کا جلسہ موخر کردیا ہے، اور نئی تاریخ 22 ستمبر کا اعلان کردیا ہے۔ علاوہ ازیں پی ٹی آئی نے فیصلہ کیا ہے کہ قومی اسمبلی میں کوئی بھی آئین سے متصادم بل لایا گیا تو اس کی بھرپور مخالفت کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت اور عدلیہ آمنے سامنے، کیا ملک میں مارشل لا یا ایمرجنسی لگنے کا خطرہ ہے؟
پی ٹی آئی کور کمیٹی کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق پارٹی نے قومی اسمبلی میں آئین سے متصادم کسی بھی بل کی مخالفت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ کوئی بھی بل جس سے عدلیہ کی آزادی متاثر ہوگی اس کو عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔
12 ربیع الاول جوش و خروش سے منانے کا فیصلہ
اعلامیے میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت کے مطابق 12 ربیع الاول مذہبی جوش و خروش سے منایا جائے گا۔ اس کی وجہ سے لاہور کا جلسہ 22 ستمبر کو کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
اسلام آباد سمیت تمام صوبائی دارالحکومتوں میں ربیع الاول کے حوالے سے پروگرام منعقد کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیے: عمران خان کی ہدایت پر پی ٹی آئی کی جلسہ کمیٹی تشکیل دے دی گئی
پی ٹی آئی کور کمیٹی نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ 8 ستمبر کا جلسہ تاریخی جلسہ ہوگا اور اس حوالے سے کمیٹیوں کو کام حوالے کردیا گیا۔
جیل انتظامیہ کے عمران خان کے ساتھ رویے پر تحفظات
کور کمیٹی نے اڈیالہ جیل کی انتظامیہ کی جانب سے عمران خان کے ساتھ رویے پر تحفظات کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں: ڈپٹی سپرنٹینڈینٹ اڈیالہ جیل کی گمشدگی کے حوالے سے عمران خان کا نیا انکشاف
اعلامیے کے مطابق کور کمیٹی نے آکسفورڈ یونیورسٹی کے چانسلر کے الیکشن لڑنے کے عمران خان کے فیصلے کو سراہا۔
حسان مصطفیٰ کو این اے 171 سے ٹکٹ دینے کا فیصلہ
اعلامیے کے مطابق کور کمیٹی نے این اے 171 رحیم یار خان کے ضمنی انتخابات میں حسان مصطفیٰ کو پارٹی ٹکٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مذکورہ نسشت پر پولنگ 12 ستمبر کو ہوگی۔
یہ بھی پڑھیے: مشکل وقت میں پارٹی چھوڑنے والوں کی پی ٹی آئی میں کوئی جگہ نہیں، عمران خان
کور کمیٹی نے این اے 181، این اے 154 اور این اے 79 میں دوبارہ گنتی میں پی ٹی آئی کے امیدواروں کی شکست پر بھی تحفظات کا اظہار کیا۔