اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل نمائندے گینگ شوانگ نے امریکا پر زور دیا ہے کہ وہ یوکرین کے معاملے پر امن مذاکرات کو فروغ دینے اور بحران کو کم کرنے کے لیے حقیقی کوششیں کرے۔ انہوں نے یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی بریفنگ کے دوران کہا کہ یوکرین میں تنازع بڑھانے کے بجائے امریکا کو امن مذاکرات کو فروغ دینے اور بحران کو کم کرنے کے لیے حقیقی کوششیں کرنی چاہئیں۔ اقوام متحدہ میں امریکی نمائندے کا بیان کئی بار سن چکے ہیں جس میں کچھ نیا نہیں۔
مزید پڑھیں:یوکرین جنگ روس کو مہنگی پڑگئی ہے، شکریہ چین
چینی سفیر نے مزید کہا کہ عالمی برادری کے لیے اس وقت سب سے ضروری کام امن کے قیام کے لیے جنگ بندی کو فروغ دینا ہے، اور چین امن کے لیے بات کر رہا ہے اور اس کے لیے تمام کوششوں کا مطالبہ کر رہا ہے۔ امریکا نے امن کو فروغ دینے کے لیے چین کی کوششوں سے نہ صرف آنکھیں بند کر رکھی ہیں بلکہ سلامتی کونسل میں جھوٹ پھیلانا اور یوکرین کے معاملے پر چین کو بدنام کرنا جاری رکھے ہوئے ہے جس کی چین سختی سے مخالفت کرتا ہے اور اسے قطعی طور پر قبول نہیں کرے گا۔
انہو ں نے مزید کہا کہ اگر امریکا واقعی جنگ کا خاتمہ چاہتا ہے تو اسے اپنی ذمہ داریوں سے پہلو تہی کرنے اور محاذ آرائی پیدا کرنے کے بجائے چین سمیت متعلقہ ممالک کے ساتھ مل کر کوششیں کرنی چاہئیں۔ یوکرین کا بحران بلا روک ٹوک جاری ہے، اسلحے اور گولہ بارود کی بڑی مقدار زیادہ مہلک اور تباہی کی طاقت کے ساتھ میدان جنگ میں آرہی ہے، جس سے ہتھیاروں کے نقصان اور پھیلاؤ کے خطرات بڑھ رہے ہیں اور یہ صورتحال گہری تشویشناک ہے۔
مزید پڑھیں:یوکرین کے صدر زیلنسکی نے ایئر فورس کے چیف کمانڈر کو کیوں برطرف کیا؟
چینی سفیر نے متنبہ کیا کہ میدان جنگ میں ہتھیاروں کی سپلائی میں اضافہ صرف مزید نقصان کا باعث بنے گا اور پائیدار امن نہیں لائے گا۔ چین کا خیال ہے کہ اب جو اہم کام کرنا ہے وہ یہ ہے کہ میدان جنگ میں توسیع نہ کی جائے، لڑائی میں اضافہ نہ کیا جائے اور کسی فریق کی طرف سے اشتعال انگیزی نہ کی جائے، تاکہ صورتحال کو جلد از جلد ختم کیا جا سکے۔ انہوں نے تنازعہ کے فریقین سے مطالبہ کیا کہ لڑائی کا خاتمہ کریں اور جلد از جلد امن مذاکرات شروع کریں۔
سفیر نے عالمی برادری سے سازگار حالات پیدا کرنے اور عملی مدد فراہم کرنے کا مطالبہ کیا اور تمام متعلقہ فریق جنگ بندی اور لڑائی کے خاتمے کے لیے سفارتی کوششوں کے لیے اپنے وسائل اور توانائیاں صرف کرتے ہوئے امن اور انسانی مسائل کو ترجیح دیں۔
مزید پڑھیں:ایلون مسک کی سیٹلائٹ براڈ بینڈ کمپنی ابھی تک پاکستان میں اپنی سروس کا آغاز کیوں نہیں کرسکی؟
انہوں نے امن مذاکرات اور سیاسی تصفیہ کو فروغ دینے کے لیے یوکرین کے معاملے پر چین کے مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ چین بامقصد اور غیر جانبدارانہ موقف کو برقرار رکھے گا، تمام فریقوں کے ساتھ قریبی رابطے کو برقرار رکھے گا، بین الاقوامی برادری میں وسیع تر اتفاق رائے کو فروغ دے گااور غیر متزلزل کوششیں جاری رکھے گا۔
امریکی نمائندے کے ریمارکس کا جواب دیتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ چین نے یوکرین کا بحران پیدا نہیں کیا اور نہ ہی وہ اس کا فریق ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین نے تنازع کے کسی فریق کو ہتھیار فراہم نہیں کیے۔