وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اب بالواسطہ یا بلاواسطہ مذاکرات کی باتیں ہورہی ہیں،جو خلوص عاری ہیں، پی ٹی آئی والے خود عمران خان پر اعتبار نہیں کرتے، پی ٹی آئی نے حکومت کے بجائے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات پر اصرار کیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف جب قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف تھے تو اس وقت بھی بحثیت لیڈر آف اپوزیشن ایک دفعہ نہیں کئی بار عمران خان کو مذاکرات کی آفر کی اور کم از کم معیشت پہ ایک معاہدہ کرنے کی تجویز دی۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے حکومت سے مذاکرات پر بڑا اعلان کردیا
خواجہ آصف نے کہا کہ شہباز شریف کی مذاکرات کی پیشکش کا عمران خان یا اس کے کسی وزیر نے بھی اس سے ڈرتے ہوئے جواب تک بھی نہ دیا، عمران خان رعونت کے ساتھ اپوزیشن کی طرف پشت کرکے بیٹھے رہے۔
شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں بحثیت لیڈر آف اپوزیشن ایک دفعہ نہیں کئی بار عمران خان کو مذاکرات کی آفر کی اور کم از کم معیشت پہ ایک معاہدہ کرنے کی تجویز دی۔ عمران خان یا اسکے کسی وزیر نے بھی اس سے ڈرتے ھوئے جواب تک بھی نہ دیا۔ عمران خان رعونت کیساتھ اپوزیشن کیطرف پشت کرکے بیٹھا…
— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) September 1, 2024
’ان دنوں عمران خان سابق آرمی چیف جنرل باجوہ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کے ساتھ عشق جوان تھا، اب بحثیت وزیراعظم شہباز شریف نے پھر مذاکرات اور میثاق معیشت کی قومی اسمبلی کے فلور پہ دعوت دی اور خود چل کر اپوزیشن کی سیٹوں پرگئے۔‘
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے لیڈر آف اپوزیشن اور پی ٹی آئی کی تمام قیادت سے ہاتھ ملایا اور جمعیت علمائے اسلام(ف) کی قیادت اور محمود خان اچکزئی سے حال احوال پوچھا۔
یہ بھی پڑھیں: ریاستی مفاد میں پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ بات چیت ضروری ہے، رؤف حسن
خواجہ آصف نے سوال اٹھایا ہے کہ کیا وزیراعظم کی کوشش کا کوئی مثبت جواب ملا؟ بلکہ پی ٹی آئی نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے بجائے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی خواہش پر اصرار کیا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ اب بالواسطہ یا بلاواسطہ مذاکرت کی باتیں ہورہی ہیں، جو خلوص عاری ہیں، پی ٹی آئی والے خود عمران پہ اعتبار نہیں کرتے اور اس کی ابن الوقتی کا رونا روتے ہیں۔