پاکستان تحریک انصاف کے ترجمان رؤف حسن نے کہا ہے کہ ریاستی مفاد میں پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ بات چیت ضروری ہے، فوج کے ساتھ ڈیڈلاک ختم کرنے کے لیے پی ٹی آئی جو کرسکتی تھی، اس نے وہ کیا ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکا کو انٹرویو دیتے ہوئے پی ٹی آئی ترجمان رؤف حسن نے کہا کہ امید کر سکتے ہیں کہ فوج اور پی ٹی آئی میں ڈیڈلاک مزید نہ رہے، فوج اور پی ٹی آئی میں بات چیت کی اشد ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رؤف حسن قابل صحافی ہیں، کوئی غلط کام نہیں کیا، بیرسٹر گوہر خان
ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ یہ بات چیت ریاست کے مفاد میں ہے، تمام ادارے آئینی حدود میں کام کریں گے تو عدم استحکام ختم ہو جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ انفرادی سطح کے رابطے شاید بات چیت کو آگے لے جانے میں مددگار ہوتے ہیں،عمران خان نے محموداچکزئی کو اجازت دی ہے کہ وہ سیاسی جماعتوں سے بات کرسکتے ہیں، سیاسی جماعتوں سے گفتگو کے مثبت نتائج نکل سکتے ہیں تو وہ بالکل کوشش کریں۔
حکومت سے بات چیت کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے رؤف حسن کا کہنا تھا کہ فارم 47 کی پیداوار حکومت کے پاس کوئی اختیارہی نہیں ہے اس لیے ان سے بات چیت کرنے کا کوئی فائدہ نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے حکومت سے مذاکرات پر بڑا اعلان کردیا
ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ فوج کے ساتھ ڈیڈلاک ختم کرنے کے لیے پی ٹی آئی جو کرسکتی تھی وہ کیا ہے اور بات چیت بھی آئین کے دائرہ کار میں ہوگی۔
رؤف حسن نے کہا کہ فوج کو سیاست میں نہیں لانا چاہتے، لیکن زمینی حقائق کو تسلیم کرتے ہوئے سمجھتے ہیں کہ آگے بڑھنے کا راستہ فوج سے بات چیت ہی میں ہے، طاقت اس وقت حکومتی جماعتوں کے پاس نہیں بلکہ فوج کے پاس ہے لہٰذا ان ہی سے بات فائدہ مند ہوسکتی ہے۔
اس سوال پر کہ فوج نے 9 مئی کے واقعات پر پی ٹی آئی سے معافی مانگنے کا کہہ رکھا ہے؟ رؤف حسن نے کہا کہ پی ٹی آئی بار بار کہہ چکی ہے کہ جوڈیشل کمیشن کے ذریعے ان واقعات کی تحقیقات کروائی جائیں یا ایسے شواہد سامنے لائے جائیں جس کی بنیاد پر معافی مانگیں۔