اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک احمد خان نے پی ٹی آئی کے گرفتار ایم پی اے شیخ امتیاز کے حوالے سے کہا ہے کہ اگر ان کے ساتھ اگر کوئی زیادتی ہوئی ہے تو اس کا نوٹس لیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: رہنما تحریک انصاف امتیاز شیخ کو پنجاب اسمبلی میں داخلے سے روک دیا گیا
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ملک احمد خان نے بتایا کہ اسمبلی اسٹاف کو آگاہ کردیا ہے کہ اجلاس سے ایک روز قبل متعلقہ ایم پی ایز کو سوالوں کے جواب بذریعہ واٹس ایپ بھجودیے جائیں۔
ملک احمد خان نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت کے کارکنوں کو پرتشدد مظاہرے پر اکساتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک اور سیاست کے خلاف سازش کی گئی ہے لہٰذا جو شخص اس کا ذمے دار ہے اس کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر آپ چاہتے ہیں کہ ملک میں استحکام آئےتو آپ کو یہ دیکھنا ہوگا کہ کون سی پارٹی اس ملک میں سیاسی استحکام نہیں لانا چا رہی۔
مزید پڑھیں: ایم پی اے شیخ امتیاز کی اسمبلی میں پولیس کے خلاف قرارداد پیش
انہوں نے کہا کہ ہم بلدیاتی الیکشن کے لیے ہمہ وقت تیار ہوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ کہانی سنہ 2013 کے 4 حلقوں سے نکلی تھی تو کہاں گیا وہ رزلٹ۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ میں کسی صورت اپنی افواج کے وقار کے خلاف کوئی بات قبول نہیں کروں گا۔
قبل ازیں ملک محمد احمد خان نے گرفتار رکن پنجاب اسمبلی شیخ امتیاز کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے تھے تاکہ وہ پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہوں گے۔
شیخ امتیاز کو کچھ عرصہ قبل لاہور پولیس نے گرفتار کیا گیا تھا اور اپوزیشن نے اسپیکر کو پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی درخواست دی تھی۔
مزید پڑھیے: جنرل باجوہ ایکسٹینشن نہیں چاہتے تھے، ان کی خواہش تھی ساحر شمشاد مرزا آرمی چیف بنیں، ملک احمد خان
تاہم امتیاز شیخ کو جمعے کو پروڈکشن آرڈر پر پولیس وین میں پنجاب اسمبلی پہنچے تو سیکیورٹی اہلکاروں نے انہیں اندر جانے سے روک دیا تھا۔ سیکیورٹی اہلکاروں نے انہیں کہا تھا کہ وہ اولڈ بلڈنگ میں سیکریٹری کے کمرے میں چلے جائیں۔