آزاد کشمیر کی تاریخ کا سب سے بڑا سرچ اینڈ ریکوری آپریشن کیسے کامیاب ہوا؟

ہفتہ 7 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

31 اگست 2015 کو سطح سمندر سے 20755 فٹ بلند آزاد کشمیر کی سب سے اونچی چوٹی سروالی پیک کو IBEX کے 3 کوہ پیماٶں نے سر کرنے کی کوشش کی تھی۔ لیکن تینوں کوہ پیما سروالی چوٹی سر کرنے کی کوشش میں بیس کیمپ سے رابطہ منقطع ہونے کے بعد لاپتا ہو گئے تھے۔ لاپتا ہونے والے کوہ پیماؤں کی ڈیڈ باڈیز 9 سال بعد آزاد کشمیر کی تاریخ کے سب سے بڑا سرچ اینڈ ریکوری آپریشن میں ریکور کر لی گئی ہیں۔

ٹیم لیڈر الطاف شاہ ساکنہ نیلم ویلی کی قیادت میں 4 رکنی ٹیم نے سروالی بیس کیمپ ون سے ڈیڈ باڈیز ریکور کیں۔ ٹیم میں خواجہ رفیق احمد، واجد نگری اور یونس شامل تھے۔ تینوں ڈیڈ باڈیز کو THQ اسپتال منتقل کیا جا رہا ہے، ڈی این اے کے بعد باڈیز ورثا کے حوالے کی جائیں گی۔

مزید پڑھیں:9 سال سے لاپتا کوہ پیماؤں کی باقیات کی تلاش میں تاخیر کیوں؟

واضح رہے کہ 20 اگست 2024 کو سروالی چوٹی کے قرب و جوار میں ایسے آثار ملے تھے، جن کے بارے میں کہا گیا تھا کہ یہ ان 3 کوہ پیماؤں کی باقیات ہو سکتی ہیں جو 2015 میں اس چوٹی کو سر کرنے کے دوران لاپتا ہوگئے تھے۔

‎31 اگست 2015 میں اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے 3 کوہ پیما عمران جنیدی، عثمان طارق اور خرم راجپوت 6 ہزار 3 سو 26 میٹر (20 ہزار 7 سو 55 فٹ) بلند سروالی چوٹی کر سر کرنے کے کوشش کے دوران لاپتا ہوگئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp