مغربی کنارے اور اردن کراسنگ پر 3 اسرائیلی ہلاک، سرحد بند کردی گئی

پیر 9 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اردن اور مقبوضہ مغربی کنارے کے درمیان سرحدی مقام پر 3 اسرائیلی شہریوں کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے، اسرائیلی ڈیفینس فورسز نے مبینہ طور پر حملہ آور اردنی باشندے کو جوابی فائرنگ کرکے ہلاک کردیا ہے۔

بندوق بردار حملہ آور جس کی شناخت اسرائیلی فوج نے اردنی شہری مہر جازی کے نام سے کی ہے، جو ایک ٹرک میں سوار اردن کی جانب سے ایلن بی برج کراسنگ کے قریب پہنچا اور باہر نکل کر فائرنگ کردی، اس موقع پر اسرائیلی سیکیورٹی اہلکاروں نے بندوق بردار کو ہلاک کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’آپ ہمارے بچوں کو دفن کرنے پر تلے ہیں‘ اسرائیلی وزیراعظم کے خلاف احتجاجی کیمپ لگا دیے گئے

اردن کا کہنا ہے کہ وہ اس واقعے کی تحقیقات کر رہا ہے، جو اسرائیل کے زیر کنٹرول علاقے میں ہوا جہاں اردنی گاڑیاں مغربی کنارے میں داخل ہونے والے سامان کو اتارتی ہیں۔ سرحد کو اب دونوں اطراف سے بند کر دیا گیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق ہلاک شدگان میں 61 سالہ یوہانان شوری، 65 سالہ یوری برنبام اور ایڈریان مارسیلو پوڈزمکزر شامل ہیں، تینوں افراد کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ سرحدی چوکی پر کام کرنے والے سویلین تھے۔

اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے کان نیوز نے اطلاع دی ہے کہ 39 سالہ حملہ آور مہر جازی ٹرک ڈرائیور کے طور پر کام کرتا تھا، ویڈیو فوٹیج میں حملہ آور کو ٹرمینل کی طرف چلتے ہوئے اور مارے جانے سے قبل اپنے ہتھیار سے تین بار فائرنگ کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: غزہ میں اسرائیلی جنگ امریکی امداد کے بغیر ممکن نہیں، اسرائیلی افسر کا اعتراف

اردن کے ایک سرحدی اہلکار کے مطابق کم از کم دو درجن اردنی ٹرک ڈرائیوروں کو آف لوڈنگ کے علاقے میں اسرائیلی فوج نے پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا ہے، اسرائیل ایئرپورٹس اتھارٹی نے کہا کہ واقعے کے بعد اردن کے ساتھ اسرائیل کی تمام زمینی گزرگاہیں بند کر دی گئی ہیں۔

ایلن بی برج کراسنگ، جسے کنگ حسین برج بھی کہا جاتا ہے، عمان اور یروشلم کے درمیان تقریباً آدھے راستے پر واقع ہے اور یہ مغربی کنارے اور اردن کے درمیان واحد سرکاری کراسنگ پوائنٹ ہے، یہ مغربی کنارے کا واحد داخلی راستہ بھی ہے جو اسرائیل سے نہیں گزرتا۔

مزید پڑھیں: 6 یرغمالیوں کی ہلاکت،نیتن یاہو کیخلاف 7 لاکھ اسرائیلی سڑکوں پر آگئے

اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے اسرائیلی ہلاکتوں پر اپنے رد عمل میں کہا ہے اسے ایک مشکل دن قرار دیتے ہوئے کابینہ کے اجلاس کے آغاز پر متاثرین کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔ ’ایک گھناؤنے دہشت گرد نے ایلن بی برج پر ہمارے 3 شہریوں کا سفاکانہ قتل کیا۔‘

حماس نے یوں تو اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی لیکن اسے غزہ میں جنگ کا ایک ’فطری ردعمل‘ قرار دیا، فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے اور غزہ میں جاری جنگ کے بعد مقبوضہ مغربی کنارے میں رونما ہونیوالے تشدد کے واقعات میں 600 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

اسی عرصے کے دوران، کم از کم 18 اسرائیلی مغربی کنارے کے تشدد میں مارے گئے، اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق، جن میں 11 اگست سے ہونے والی اموات شامل نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: اسرائیلی جارحیت جاری، گزشتہ 24 گھنٹے میں 61 فلسطینی شہید

اسرائیلی فورسز نے گزشتہ ہفتے ہی جنین شہر اور اس کے پناہ گزین کیمپ سے 9 دن تک جاری رہنے والے بڑے آپریشن کے بعد انخلا کیا تھا، اسرائیل کے مطابق یہ علاقہ عسکریت پسندوں کا گڑھ ہے، جہاں کی شہری آبادی تقریباً 60,000 ہے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ وہ مغربی کنارے اور اسرائیل میں اسرائیلیوں پر مہلک فلسطینی حملوں کو روکنے اور دہشت گردی کے خلاف کارروائی کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp