فرانس میں جاری پیرا لمپک گیمز ایک شاندار لائٹ شو اور ڈانس پارٹی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گئے ہیں، جس کے آخری دن منعقدہ مقابلوں میں 2 نئے عالمی ریکارڈز بھی بنائے گئے، میڈل ٹیبل پر چین مجموعی طور پر 94 گولڈ میڈلز اپنے نام کرتے ہوئے سر فہرست رہا۔
کھچا کھچ بھرے اسٹیڈ ڈی فرانس میں اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، پیرس 2024 کے چیف آرگنائزر اور طلائی تمغہ جیتنے والے سابق کشتی راں ٹونی ایسٹانگوئٹ نے کہا کہ پیرا لمپکس اور اولمپکس کے چھ ہفتے لوگوں کی یادوں میں نقش رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پیرا لمپکس: پاکستان کےحیدر علی برونز میڈل جیتنے میں کامیاب
168 پیرا لمپک وفود کے 4,400 سے زیادہ ایتھلیٹس نے بارش کے باوجود اختتامی تقریب کے دوران فرانسیسی الیکٹرونک ڈانس میوزک کے ساتھ پارٹی کرتے ہوئے بہترین انداز میں شرکت کی۔ ٹونی ایسٹانگوئٹ بولے؛ اس موسم گرما میں، فرانس کی تاریخ کے ساتھ ایک ڈیٹ تھی، جس میں پورے ملک نے حاضری لگائی۔
اس سے قبل مراکش کی 29 سالہ فاطمہ الزہرا الادریسی نے بصارت سے محروم خواتین کی میراتھن میں عالمی ریکارڈ اپنے نام کیا، انہوں نے 42 کلومیٹر کا فاصلہ 2 گھنٹے، 48 منٹ اور 36 سیکنڈ میں مکمل کیا، اور پچھلے ریکارڈ کو تقریباً 6 منٹ کے فرق سے توڑ دیا۔ ’میں وقت کے لیے نہیں بلکہ صرف ایک تمغے کے لیے دوڑ رہی تھی۔‘

مزید پڑھیں: پیرس اولمپکس: زیادہ حسین و جمیل ہونے کے سبب خاتون ایتھلیٹ ایونٹ سے باہر
مقابلے کے آخری دن بھی، نائجیریا کی فولاشیڈاولووافیمیاؤ نے خواتین کی پیرا پاور لفٹنگ میں اپنا ہی عالمی ریکارڈ توڑ دیا، چین 94 گولڈ میڈلز کے ساتھ پیرا لمپکس میڈل ٹیبل پر سرفہرست رہا، جبکہ برطانیہ 49 کے ساتھ دوسرے اور امریکا 36 میڈلز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔

روسی افواج کے خلاف جنگ کے باعث پیدا شدہ مختلف رکاوٹوں کو عبور کرتے ہوئے یوکرین کے ایتھلیٹس نے 22 گولڈ میڈلز کے ساتھ اپنے ملک کو 7ویں پوزیشن سے ہمکنار کیا جبکہ فرانس 19 گولڈ میڈلز کے ساتھ 8ویں نمبر پر رہا، اگلے پیرالمپکس گیمز 2028 میں امریکا کے شہر لاس اینجلس میں منعقد ہوں گے۔