آزاد کشمیر کے سیاحتی علاقے وادی نیلم میں 2 روزقبل سیاحوں کی گاڑی کو حادثہ پیش آیا ہے، حادثے میں 3 افراد جاں بحق جبکہ 5 زخمی ہو گئے تھے۔ جاں بحق اور زخمی افراد کا تعلق کراچی سے ہے، گاڑی کیرن سے بابون جاتے ہوئے جبڑی کے قریب کھائی میں گری تھی جس میں ڈرائیور سمیت 7 افراد سوار تھے۔
بابون حادثے میں زندہ بچ جانے والے ایک شخص کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ بتا رہا ہے کہ ان کے ساتھ حادثہ کیسے پیش آیا۔ زخمی شخص کا کہنا تھا تھا کہ ہم ڈرائیور سے کہتے رہے کہ گاڑی سنبھل کر چلائیں ہمیں کوئی جلدی نہیں ہے جس پر ڈرائیور کا کہنا تھا یہ روڈ اسی طرح کا ہے، تھوڑا بہت ڈر لگے گا۔ پھر ایک مقام پر گاڑی بے قابو ہو گئی اور کھائی میں جا گری۔
زخمی شخص کا کہنا تھا چونکہ وہ فرنٹ سیٹ پر بیٹھے ہوئے تھے اس لیے وہ اور ڈرائیور بچ گئے اور فوراً باہر نکل آئے لیکن باقی افراد گاڑی کے نیچے دبے رہے اور ڈرائیور نے آ کر مدد تک نہیں کی۔ اسی وقت ایک اور جیپ والا حادثے کے مقام پر آیا اس نے اپنی زبان میں ڈرائیور سے کچھ کہا جس پر جیپ ڈرائیور وہاں سے چلا گیا۔ میں آوازیں دیتا رہا کہ باقی لوگوں کی مدد کریں لیکن وہ مدد کو نہ آیا۔ پھر مقامی لوگوں نے آ کر ان کی مدد کی۔
بابون حادثے میں زندہ بچنے والے سیاح کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تو صارفین کی جانب سے اس پر مختلف تبصرے کیے گئے۔
کسی کا کہنا تھا کراچی سے گھومنے کے لیے آخر بابون ویلی گئے ہی کیوں تو کسی کا کہنا تھا کہ ایسی جگہوں پر بچوں اور فیملی کو ساتھ لے کر جانے سے گریز کرنا چاہیے۔
ایک صارف کا کہنا تھا کہ کشمیر کی سڑکیں اور جیپیں اس قابل نہیں کہ سیاحت کے لیے وہاں جایا جائے، جبکہ ایک صارف نے کہا کہ حکومتی سطح پر معقول اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے ایسے سیاحتی مقامات بہت ہائی رسک ہوتے ہیں اس لیے بچوں اور فیملی کے ساتھ ایسی جگہوں پر جانے سے گریز کرنا چاہیے اور کسی بہتر مقام کا انتخاب کرنا چاہیے۔
سحر عامر لکھتی ہیں کہ زخمی شخس کو ڈرائیور کو پکڑ لینا چاہیے تھا، اسے ایسے جانے نہیں دینا چاہیے تھا۔ اجلال نامی صارف نے کہا کہ جیپ میں سوار ہونے سے قبل ڈرائیور کے ڈاکیومنٹس لینے چاہیئں۔ اگر ایسا ممکن نہ ہو تو کم از کم اس کی ایک تصویر ضرور کھینچ لینی چاہیے۔