احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں بانی پی ٹی آئی کے قریبی ساتھی اور اشتہاری ملزم زلفی بخاری کی جائیدادیں قرق کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے زلفی بخاری کا 30 کنال کا پلاٹ بحق سرکار ضبط کرنے کا حکم دیا۔
عدالتی حکمنامے میں کہا گیا کہ زلفی بخاری کی 1210 کنال 12 مرلہ کی پراپرٹی ضلع اٹک میں ہے۔ عدالت نے زلفی بخاری کی اٹک جائیداد میں سے 91 کنال 10 مرلہ زمین قرق کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے زلفی بخاری کا اسلام آباد میں واقع دوسرا 4 کنال کا پلاٹ بھی بحق سرکار ضبط کرنے کا بھی حکم دیا۔
یہ بھی پڑھیں: فرح گوگی، شہزاد اکبر اور زلفی بخاری کی جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم
واضح رہے کہ 31 اگست کو نیب نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں اشتہاری ملزم زلفی بخاری کی جائیدادیں ضبط کرنے کے لیے احتساب عدالت سے رجوع کیا تھا۔ نیب کے اسپیشل پراسیکیوٹر کی جانب سے زلفی بخاری کے خلاف احتساب عدالت اسلام آباد میں دائر کی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ زلفی بخاری عدالتی کارروائی کا سامنا کرنے کے بجائے جان بوجھ کر رو پوش ہوگئے ہیں۔
درخواست میں کہا گیا تھا کہ مسلسل عدم حاضری پر زلفی بخاری کو عدالت اشتہاری قرار دے چکی ہے ۔ درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ زلفی بخاری کی اسلام آباد میں اور اٹک میں موجود اراضی ضبط کرنے کا حکم دیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: احتساب عدالت: فرح گوگی، شہزاد اکبر، ملک ریاض اور زلفی بخاری کے اثاثے اور بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم
قبل ازیں، 6 جنوری 2024 کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے 190 ملین پاؤنڈ اسکینڈل ریفرنس میں زلفی بخاری سمیت 6 ملزمان کو عدالتی مفرور قرار دے دیا تھا،دیگر ملزمان میں فرح گوگی، مرزا شہزاد اکبر، ریاض ملک، علی ریاض ملک اور ضیا المصطفی نسیم کو عدالتی مفرور قرار دے دیا تھا۔ 9 جنوری کو عدالت نے فرح گوگی، شہزاد اکبر اور ملک ریاض کی جائیدادیں ضبط اور بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے مجموعی طور 83 بینک اکاؤنٹس منجمد کرنے کے احکامات دیے تھے جن میں سے 3 بینک اکاؤنٹس زلفی بخاری کے تھے۔