سعودی عرب، یو اے ای اور چین اپنا حصہ نہ ڈالتے تو آئی ایم ایف کا پروگرام ممکن نہ ہوتا، وزیراعظم

جمعہ 13 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملکی معیشت کی سمت درست ہونے کے مسلسل اشارے مل رہے ہیں، سعودی عرب، یو اے ای اور چین اپنا حصہ نہ ڈالتے تو آئی ایم ایف کا پروگرام ممکن نہ ہوتا۔

مسلم لیگ ن کے پارلیمنٹیرینز سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ قوموں کی زندگی میں اتار چڑھاؤ آتے ہیں جن پر قابو پا کر ہی آگے بڑھا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں آئی ایم ایف سے معاہدہ ہو گیا تو شرح نمو میں اضافے کی کوشش کریں گے، وزیراعظم

انہوں نے کہاکہ ہماری دن رات محنت سے مہنگائی کی شرح 32 فیصد سے کم ہوکر 9.6 فیصد پر آگئی ہے، جبکہ شرح سود میں 200 پوائنٹس کی کمی کی گئی ہے۔

شہباز شریف نے کہاکہ آئی ایم ایف کے اہداف پورے کرنے کے لیے تنخواہ داروں پر بوجھ ڈالنا پڑا، جس کا ہمیں احساس ہے، صرف ایک طبقے پر ٹیکس کا بوجھ ڈالنے والا معاشرہ کبھی ترقی نہیں کرتا۔

وزیراعظم نے کہاکہ ہم شبانہ روز محنت سے اقوام عالم میں اپنا مقام پیدا کرنے میں ضرور کامیاب ہوں، دعا ہے کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہو۔

انہوں نے آئی ایم ایف پروگرام کے لیے کاوشیں کرنے والے تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم پاکستان نے کہاکہ ہمیں قرضوں سے جان چھڑانا ہوگی، اگر قرض ہی لیتے رہے تو پھر قیامت تک اپنے پاؤں پر کھڑے نہیں ہوسکتے، لیکن یہ تب ہی ممکن ہوگا جب تمام اہداف پورے ہوں گے۔

یہ بھی پڑھیں ناقابل تسخیر دفاع اولین قومی ضرورت، کسی ہمسائے کے خلاف جارحانہ عزائم نہیں رکھتے، وزیراعظم

انہوں نے کہاکہ ٹیکس کرپشن ختم کرنے کے لیے دن رات کوشش ہورہی ہے، کٹھن راستہ کانٹوں سے بھرا ہے، ہمیں دن رات محنت کرنا ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں سوچنا ہوگا کہ بجلی کی قیمت کیسے کم کرنی ہے اور برآمدات کیسے بڑھانی ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp