چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ یہ جو بل پیش ہورہا ہے اس میں کوئی خاص بات نہیں ہے، نمبرز پورے ہوں گے تو بل پاس کریں گے، کسی کو فکر کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
سابق وزیر اعظم پاکستان یوسف رضا گیلانی نے وفاقی اینٹی کرپشن کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کبھی گورنر راج کے حق میں نہیں رہا، گورنر راج سے متعلق فیصلہ حالات کے مطابق کیا جاتا ہے۔ خارجہ امور کے معاملات وفاقی حکومت کا سبجیکٹ ہے۔
’خارجہ پالیسی کے معاملات وفاقی حکومت کے ماتحت ہیں‘۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ تمام جماعتوں کو مل کر کام کرنا چاہیے، کوئی ایک جماعت اکیلے ملک کو نہیں چلا سکتی ہے۔ مولانا فضل الرحمان سے پرانا تعلق ہے، ان کا احترام کرتا ہوں۔ ہمارے ساتھ انہوں نے بہت کام کیا ہے، مولانا کے ساتھ بہت دیرینہ تعلقات ہیں، ان کے بارے میں کوئی کمینٹس نہیں کروں گا۔
مزید پڑھیں: مسلم ممالک کو خوشحالی کے لیے تعاون اور جدت طرازی کو فروغ دینا ہو گا، یوسف رضا گیلانی
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ مسائل کا حل وقت سے پہلے انتخابات نہیں ہیں، اس سے صورتحال مزید پیچیدہ ہوگی، تمام سیاسی قوتوں کو مل کر ملک کے لیے سوچنا چاہیے۔ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کو کوئی سنجیدہ نہیں لے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں واحد متفقہ طور پر وزیر اعظم بنا تھا، جنہوں نے میرے خلاف کیسز بنائے تھے، آج ہم ان کو ووٹ دے رہے ہیں، ہم نے آج بھی دل بڑا رکھا ہے۔ ہمیں ذاتیات کا نہیں ملک کا سوچنا ہے، اگر عوام مطمئن نہیں تو ہم بھی عوام کے ساتھ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: میری نااہلی کا سپریم کورٹ کا فیصلہ غیرقانونی تھا، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی
واضح رہے ٹڈاپ کرپشن کیس کے 3مقدمات کی سماعت ہوئی، یوسف رضا گیلانی نے 3مقدمات میں بیان ریکارڈ کرا دیا۔ کیس کی سماعت 2اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔ ایف آئی اے نے ملزمان کے خلاف مجموعی طور پر 26 مقدمات قائم کیے تھے، یوسف رضا گیلانی 3مقدمات میں شریک ملزم ہیں۔