پارلیمنٹ کی راہداریوں اور دفاتر میں موبائل فون کوریج اور ساٹس لینے پر سخت پابندی عائد

ہفتہ 14 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پارلیمنٹ ہاؤس میں ایس او پیز کی خلاف ورزی پر قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے کہا ہے کہ میڈیا کے نمائندوں کی جانب سے پارلیمنٹ ہاؤس کی راہداریوں اور دفاتر میں اراکین قومی اسمبلی بشمول پروڈکشن آڈرز پر لائے جانے والے اراکین کی موبائلز فون کے ذریعے ویڈیوز بنائی جارہی ہیں اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر موبائل فون سے انٹرویوز کی بھرمار ہے۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل آف میڈیا قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹیو باڈی سے ہونے والی میٹنگ میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ پارلیمنٹ کی راہداریوں اور دفاتر میں موبائل فون کوریج اور ساٹس لینے پر سخت پابندی عائد ہوگی۔

مزید پڑھیں:چیف جسٹس کیخلاف سوشل میڈیا پر مہم چلانے والے 47 صحافیوں اور یوٹیوبرز کی ایف آئی اے طلبی

اسمبلی سیکرٹریٹ سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ میڈیا کے نمائندوں سے درخواست ہے کہ پارلیمنٹ کی حدود کے اندر موبائل انٹرویو، ساٹس لینے سے گریز کریں۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے گیٹ نمبر 1 کے باہر متعین کردہ جگہوں پر ساٹس لیے جائیں اور گیٹ نمبر 1 پر قائم میڈیا سنیٹر میں معزز ممبران پارلیمنٹ پریس ٹاک بھی کرسکتے ہیں۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے اندر ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے پریس کارڈز اور موبائلز ضبط کیے جاسکتے ہیں۔ یوٹیوبرز پر پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں سختی سے پابندی عائد ہے۔ قومی اسمبلی کی پریس گیلری کی کوریج کرنے والے صحافی حضرات سے درخواست ہے کہ پارلیمنٹ میں یوٹیوبرز کے داخلے کی نشاندہی کریں۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں پریس گیلری کارڈ کے بغیر کسی بھی صحافی کی انٹری نہیں ہوسکتی۔

مزید پڑھیں:یو ٹیوبر یاسر شامی کے موبائل فونز ضبط کرنے کا حکم

پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن (پی آر اے) کی ایگزیکٹیو باڈی کے عہدیداران سے درخواست ہے کہ طے شدہ ایس او پیز پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کلیدی کردار ادا کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp