پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا وفد ایک بار پھر جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے قومی اسمبلی میں ممکنہ طور پر پیش کی جانے والی آئینی ترامیم کے بل پر حمایت حاصل کرنے کے لیے ان کے گھر پہنچ گیا۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات میں کیا باتیں ہوئیں؟ اندرونی کہانی سامنے آگئی
اتوار کی شام نائب وزیراعظم اسحاق ڈار کی قیادت میں حکومتی وفد کے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے فوری بعد پی ٹی آئی کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان، قائد حزب اختلاف گوہر ایوب، اسد قیصر اور شبلی فراز پر مشتمل پی ٹی آئی کا وفد مولانا فضل الرحمان کے گھر پہنچ گیا۔
مولانا فضل الرحمان سے جہاں حکومت اسمبلی میں ممکنہ طور پر پیش کی جانے والی آئینی ترامیم کے بل پر حمایت حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کر رہی ہے وہاں ہی اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف اس بل کو روکنے کے لیے مولانا فضل الرحمان کو منوانے کی کوشش کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مجوزہ آئینی ترامیم: مولانا فضل الرحمان ہمارا ساتھ دیں گے، بیرسٹر گوہر کا دعویٰ
اتوار کو ہونے والی ملاقات میں اسد قیصراور شبلی فرازملاقات میں مولانا فضل الرحمان سے آئینی ترامیم کے مجوزہ پیکج پر تبادلہ خیال کریں گے، وفد مولانا کومجوزہ آئینی ترامیم میں اپوزیشن اتحاد میں ساتھ رکھنے پرآمادہ کرے گا۔
ملاقات کے دوران مغرب کی نماز کا وقت ہوا تو پاکستان تحریک انصاف کے وفد نے مولانا فضل الرحمان کی امامت میں نمازِ مغرب ادا کی۔