آئینی ترامیم کا معاملہ، نواز شریف وزیراعظم اور وزرا سے کیوں ناراض ہوگئے؟

پیر 16 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملکی سیاست میں آئینی ترامیم کا معاملہ ایک اہم ترین مسئلہ بن چکا ہے۔ حکومت اور اپوزیشن دونوں ہی اس حوالے سے مصروف دکھائی دے رہے ہیں اور حکومت بار بار یہ دعویٰ کررہی ہے کہ اس کے پاس آئینی ترامیم کو منظور کروانے کے لیے مطلوبہ اکثریت موجود ہے مگر اس کے باوجود ہفتے اور اتوار کو طے شدہ شیڈول کے باوجود یہ کام نہیں ہوسکا ہے۔

مسلم لیگ ن کے پارٹی ذرائع کے مطابق پارٹی صدر نواز شریف کو یہ یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ تمام معاملات قابو میں ہیں اور آئینی ترامیم کی مںظوری کے لیے دو تہائی اکثریت مل جائے گئی جبکہ مولانا فضل الرحمان بھی آئینی ترامیم کے حق میں ووٹ ڈالنے کے لیے رضامند ہیں۔

یہ بات نواز شریف کو 12 ستمبر بروز جمعرات کو اس وقت بتائی گئی تھی جب نواز شریف، مریم نواز اور مریم اورنگزیب کے ہمراہ لاہور سے اسلام آباد پہنچے تھے۔

مزید پڑھیں: وی نیوز نے آئینی ترامیم کا مسودہ حاصل کرلیا: کونسی ترامیم کی جارہی ہیں؟

اپنے اس دورے میں نواز شریف نے اسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں سمیت بعض حکام سے بھی ملاقاتیں کیں۔ پارٹی ذرائع کے مطابق ان ملاقاتوں میں نواز شریف کو آئینی ترامیم کا مکمل مسودہ دکھانے کے بجائے بعض حصوں کے حوالے سے بتایا گیا تھا۔ یہی وجہ تھی کہ وہ آئینی مسودے میں شامل 40 سے زائد شقوں سے لاعلم تھے اور جمعرات کو نواز شریف سب اچھا ہے کی رپورٹ ملنے کے بعد رات کو واپس لاہور روانہ ہوگئے تھے۔

ذرائع نے وی نیوز کو بتایا کہ نواز شریف کو بعد ازاں جب بتایا گیا کہ آئینی ترامیم اتوار کو پیش کی جائے گئی اور منظور کروا لی جائے گی تو انہیں ساتھ ہی یہ خبر بھی ملی کہ حمزہ شہباز فیملی کے ہمراہ دوحہ گئے ہوئے ہیں لیکن شہباز شریف نے انہیں اچانک واپس پاکستان بلا لیا تھا۔ حمزہ شہباز ہفتے کی رات دوحہ سے پاکستان پہنچ گئے تھے جبکہ اتوار کے روز وہ اسلام آباد میں تھے۔

نواز شریف بھی اتوار کو لاہور سے اسلام آباد پہنچے تو انہیں پتا چلا کہ آئینی ترامیم کے حوالے سے نمبر پورے نہیں ہیں اور مولانا فضل الرحمان بھی اس حوالے سے حکومت کا ساتھ دینے کے لیے راضی نہیں ہیں جس کے بعد نواز شریف نے خود مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کیا۔

رابطہ کرنے پر مولانا فضل الرحمان نے مسودے کی کاپی کے حوالے سے پوچھا اور بتایا کہ بہت سی ایسی شقیں ہیں جو ہمیں منظور نہیں ہیں، جس پر نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان سے سوال کیا کہ آپ کو مسودہ نہیں دکھایا گیا؟

مزید پڑھیں: ’آئینی پیکج کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیں گے‘ حامد خان نے وکلا تحریک کا اعلان کردیا

مولانا صاحب نے جواب میں کہا کہ ابھی تک مجھے کوئی کاپی فراہم نہیں کی گئی جس کے بعد نواز شریف نے وزیراعظم شہباز شریف سمیت پارٹی رہنماوں سے ناراضگی کا اظہار کیا کہ جمعرات کو مجھے رپورٹ کیا گیا کہ سب کچھ ٹھیک ہے لیکن صورتحال یہ ہے کہ کچھ بھی مینج نہیں ہے اور پھر نواز شریف ناراض ہوکر رات کو ہی واپس لاہور پہنچ گئے۔

ذرائع نے بتایا کہ حمزہ شہباز شریف بھی واپس لاہور آگئے ہیں اور کل 12 ربیع الاول کے موقعے پر جاتی عمرا میں میلادِ مصطفی ﷺ کی محفل کا انعقاد کیا جائے گا جس کی تیاریاں نواز شریف خود کروا رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp