آئینی ترمیم کے لیے حکومت کے کتنے نمبر کم ہیں؟ طارق فضل چوہدری نے بتا دیا

پیر 16 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حکومت کی جانب سے آئینی ترمیم کے لیے نمبر پورے ہونے کا دعویٰ کیا جارہا ہے، لیکن آج حقیقت کھل کر سامنے آگئی ہے کہ گزشتہ روز حکومت آئینی ترمیم کیوں پیش نہ کرسکی۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس اسمبلی میں 13 نمبر کم ہونے کے باعث ترمیم پیش نہیں کی جاسکی، اب دو ہفتوں بعد آئینی ترمیم لائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں آئینی ترمیم، شہباز شریف اور بلاول بھٹو کا فضل الرحمان کے تحفظات دور کرنے پر اتفاق

نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے طارق فضل چوہدری نے کہاکہ آئین میں ترمیم کے لیے دو تہائی اکثریت درکار ہے، جس کے لیے ابھی نمبر کم ہیں۔

انہوں نے کہاکہ مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترمیم پر اعتراض نہیں، ان کی جانب سے جو تجاویز دی جارہی ہیں ہم ان پر غور کریں گے، ہماری ان سے بات چیت جاری ہے۔

طارق فضل چوہدری نے کہاکہ آئینی ترمیم پیش کرنے میں ناکامی کو نااہلی نہیں کہا جاسکتا، کیونکہ اس کے لیے دوتہائی اکثریت درکار ہے۔

انہوں نے کہاکہ فضل الرحمان نے ایک دو چیزیں درست کرنے کا کہا اور پھر کہا کہ کچھ وقت دیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں نمبر گیم نامکمل: حکومت آئینی ترمیم کے مسودے میں تبدیلیوں کے لیے تیار

انہوں نے مزید کہاکہ پی ٹی آئی نے قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس بھیجا، جو عدلیہ پر وار تھا، ہم چاہتے ہیں ادارے مضبوط ہوں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

صدر ٹرمپ اور وزیراعظم شہباز کی ملاقات پر وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا اہم بیان

ٹرمپ نے ٹک ٹاک کے فروخت کی منظوری دے دی، امریکا میں نئی کمپنی بنے گی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

آئندہ سیاسی گفتگو نہ کریں، آئی سی سی نے بھارتی کپتان سوریا کمار یادو کو خبردار کردیا

بھارت نے شیخ حسینہ کی میزبانی کرکے بنگلہ دیش سے تعلقات خراب کیے، محمد یونس

ویڈیو

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

سیلاب متاثرین کی مالی مدد کے نظام کا فیصلہ وفاق کرے گا صوبے نہ کودیں، بی آئی ایس پی چیئرپرسن روبینہ خالد

کوئٹہ: ’آرٹسٹ کیفے تخلیق، مکالمے اور ثقافت کا نیا مرکز

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی