چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ نبی پاکﷺ کی تعلیمات ہمارے لیے مشعل راہ ہیں۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے اسلام آباد میں منعقدہ بین الاقوامی سیرت النبیﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیرت النبی ﷺ کی پیروری کرتے ہوئے ہمیں چاہیے کہ ہم دوسروں کی عزت کریں اور ایک ایسی دنیا قائم کریں جس کی بنیاد باہمی ہم آہنگی اور باہمی عزت و احترام پر رکھی گئی ہو۔
یہ بھی پڑھیں:سیرت النبی ﷺ کانفرنس میں محفل نعت رسول مقبول ﷺ کا انعقاد
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ حضور اکرمﷺ کے مثالی کردار اور تعلیمات عالمی اسلام کے لیے روشنی ہیں، آپ ﷺ نے مثالی کردار، دانشمندی اور امن و انصاف کے انمٹ نقوش چھوڑے ہیں، آپﷺ نے ہمیشہ امن، صبر اور بقائے باہمی کا پیغام دیا، آپﷺ کی تعلیمات ہمارے لے مشعل راہ ہیں۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ آپﷺ نے ان لوگوں کے لیے بھی اپنی محبت اور ہمدردی کا مظاہرہ کیا جنہوں نے ان کے خلوص کا جواب خلوص سے نہ دیا تھا، آپﷺ نے معاف کرنے اور تفہیم کے عمل پر زور دیا، آپﷺ تنازعات کا حل صلح صفائی سے نکالتے تھے۔
انہوں نے حدیث نبوی ﷺ پڑھ کرسنائی جس کا ترجمہ یہ ہے کہ ’تم میں سے بہتر وہ ہے جو بہترین اخلاق کا مالک ہے، صحیح بخاری‘۔ یہ پیغام دوسروں کے عقیدے سے قطع نظر احترام اور مہربانی کے ساتھ برتاؤ کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:رحمت اللعالمینﷺ اتھارٹی کے تحت مرتب کردہ پہلا کیریکٹر ایجوکیشن نصاب کیا ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ نبی پاکﷺ تفسیری معاشرے کا منہ بولتا ثبوت ہیں، تاریخی معاہدے میں مسلمان، یہودیوں اور دیگر برادریوں کے درمیان بقائے باہمی کا ایک معاشرتی نظام دیا،اس معاہدے نے باہمی حقوق اور ذمہ داریوں کے احترام اور ان کے تعین کو یقینی بنایا اور امن اور اتحاد کو فروغ دیا۔
یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ میثاق مدینہ ایک لازوال مثال ہے کہ کس طرح مختلف رنگ و نسل اور نظریات کے لوگ ایک دوسرے کے عقائد اور روایات کا احترام کرتے ہوئے ہم آہنگی کے ساتھ مل کر رہ سکتے ہیں، حدیبیہ نبی اکرمﷺ کے پرامن مذاکرات کی ایک اور مثال ہے۔
یہ بھی پڑھیں:حضور نبی کریم ﷺ نے انصاف قائم کیا اور غریب کا خیال رکھا، صدر عارف علوی
انہوں نے کہا کہ اس دور کے حالات کے تناظر میں صلح حدیبیہ نے معاشرتی امن اور استحکام قائم کرنے کے ضمن میں کلیدی کردار ادا کیا، جس کی بدولت اسلام کا پیغام زیادہ مؤثر طریقے سے اجاگر ہوا، رسولﷺ نے عالمی امن کے حصول کے لیے گرانقدر رہنمائی کرتے ہوئے ہمیں سکھایا کہ تنازعات کا حل اور امن کی جڑیں بات چیت، ہمدردی، صلح رحمی، بقائے باہمی اور انصاف کے عالمگیر اصول کی پاسداری میں ہے۔