مشرق وسطیٰ میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد میں مزید اضافہ کیا جارہا ہے۔ یہ فیصلہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق، پیر کو امریکی بحری بیڑہ ’ہیری ایس ٹرومین‘، 2 بحری جنگی جہاز اور ایک کروزر کو معمول کے شیڈول کے مطابق یورپ بھیجا رہا ہے۔ خلیج عرب میں بحری بیڑہ ’ابراہم لنکن‘ پہلے سے موجود ہے، ان دونوں بحری بیڑوں کو جنگ میں شدت کے باعث وہیں رکنے کا کہا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حماس کی کامیابیوں کے بعد اسرائیل کی مدد کے لیے امریکی بحری بیڑہ روانہ
پینٹاگون کے پریس سیکریٹری میجر جنرل پیٹ رائیڈر نے بتایا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں کم تعداد میں فوجیوں کو بھیجا جارہا ہے، تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ مزید کتنے فوجی مشرق وسطیٰ بھیجے جائیں گے اور ان کی وہاں پر کیا ذمہ داریاں ہوں گی۔
واضح رہے کہ مشرق وسطیٰ میں 2 امریکی بحری بیڑوں کی موجودگی ایک غیرمعمولی پیشرفت ہے۔ مشرق وسطیٰ میں پہلے ہی 50 ہزار سے زائد امریکی فوجی اور متعدد جنگی بحری جہاز تعینات ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جب پاکستان کی مدد کے لیے امریکی جنگی بیڑہ خلیج بنگال میں داخل ہوا
اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملوں میں اضافی کردیا ہے۔ گزشتہ روز لبنان میں متعدد اسرائیلی حملوں میں 500 کے قریب افراد جاں بحق اور 1600 سے زائد افراد زخمی ہوگئے تھے۔ اسرائیل نے لبنان میں مزید حملوں کی دھمکی دی ہے۔ میجر جنرل پیٹ رائیڈر کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کی صورتحال خطرناک ہوچکی ہے اور وہاں جنگ کا دائرہ کار وسیع ہوسکتا ہے۔