سوشل میڈیا پر ایک خبر زیر گردش ہے کہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے سینیئر جج جسٹس منصور علی شاہ کو چیف جسٹس پاکستان تعینات کرنے کی منظوری دیدی ہے۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت کی منظوری کے بعد وزارت قانون و انصاف نے جسٹس منصور علی شاہ کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا ہے، اور وہ 26 اکتوبر کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔
بریکنگ نیوز:جسٹس منصور علی شاہ کو سپریم کورٹ کے چیف جسٹسُ کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ۔
بس اب غیر آئینی ترامیم کو روکنا ہوگا جو چند دن بعد دوبارہ آنے والی ہیں، ورنہ اس نوٹیفکیشن کی کوئی حثیت نہیں! pic.twitter.com/YahW5bFef4
— 𝓑𝓱𝓪𝓽𝓲 (@bhattiyy) September 25, 2024
وی نیوز نے اس حوالے سے تحقیق کی کہ کیا واقعی صدر مملکت نے جسٹس منصور علی شاہ کو چیف جسٹس پاکستان تعینات کرنے کی منظوری دے دی ہے تو معلوم ہوا کہ یہ فیک نیوز ہے۔
دوسری جانب وزارت قانون و انصاف نے بھی وضاحت جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جانب سے جسٹس منصور علی شاہ کی چیف جسٹس تعیناتی کا کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا، سوشل میڈیا پر گردش کرنے والا نوٹیفکیشن جعلی ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل چیف جسٹس پاکستان کی مدت ملازمت پوری ہونے پر سینیئر موسٹ جج چیف جسٹس پاکستان تعینات ہوجاتا تھا، لیکن اس بار چونکہ حکومت عدالتی اصلاحات سے متعلق آئینی ترمیم کا فیصلہ کرچکی ہے۔
مجوزہ آئینی ترمیم کے مطابق ہوسکتا ہے کہ حکومت ججز کی ریٹائرمنٹ کی مدت میں اضافہ کردے، یا چیف جسٹس کی تعیناتی کے لیے چند سینیئر ججوں کے پینل کی شرط عائد ہوجائے، جس میں وزیراعظم کی صوابدید ہوکہ وہ کسے چیف جسٹس پاکستان تعینات کرتے ہیں۔