پاکستان تحریک انصاف کی رہنما مشعال یوسفزئی کو گورنر خیبرپختونخوا کی منظوری کے بعد ایک بار پھر صوبائی کابینہ میں شامل کرلیا گیا ہے۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی جانب سے مشعال یوسفزئی کی بطور معاون خصوصی تقرری سے متعلق سمری پر دستخط کر دیے ہیں اور سمری دوبارہ وزیراعلیٰ کو بھجوا دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مشعال یوسفزئی کو صوبائی کابینہ میں دوبارہ شامل کرنے کا فیصلہ، وجہ کیا بنی؟
رواں برس خیبرپختونخوا میں صوبائی حکومت کے قیام کے بعد مشعال یوسفزئی کو وزیراعلیٰ کی مشیر برائے سوشل ویلفیئر مقرر کیا گیا تھا۔ تاہم اگست میں وزیراعلیٰ نے مشعال یوسفزئی کو پارٹی امور میں مبینہ مداخلت کی شکایات پر پی ٹی آئی کور کمیٹی سے فارغ کردیا تھا۔
مشعال یوسفزئی کو کیوں نکالا گیا؟
اس وقت مشعال یوسفزئی پر یہ الزام سامنے آیا تھا کہ وہ پارٹی کے مرکزی معاملات میں بے جا مداخلت کررہی ہیں، مشعال یوسفزئی کے بارے میں یہ شکایات بھی سامنے آئی ہیں کہ وہ صوبے کوچھوڑکرمرکز میں زیادہ وقت گزارتی تھیں جس کے باعث ایک تو ان پر پارٹی کے مرکزی امور میں مداخلت کا الزام سامنے آیا اور دوسرا یہ کہ ان کے خلاف بانی پی ٹی آئی کوسینیئر قیادت کی جانب سے شکایات موصول ہوئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: مشعال یوسفزئی کو خیبرپختونخوا حکومت سے کیوں نکالا؟ وجہ سامنے آگئی
مشعال یوسفزئی پر ہر جگہ بشریٰ بی بی کا نام استعمال کرنے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے، اس کے علاوہ ان کی بطورمشیرمحکمہ سماجی بہبود کارکردگی کو بھی غیرتسلی بخش قرار دیا گیا تھا۔ 11 ستمبر کو گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی جانب سے بھیجی گئی سمری پر ان کی مشیر مشعال اعظم یوسفزئی کو ڈی نوٹیفائی کرکے ان کا سوشل ویلفیئرو سماجی بہبود کا قلمدان قاسم علی شاہ کو سونپ دیا تھا۔
مشعال یوسفزئی کا بشریٰ بی بی سے براہ راست رابطہ ہے؟
تاہم چند دن بعد ہی سننے میں آیا کہ مشعال اعظم یوسفزئی کو پھر سے صوبائی کابینہ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس حوالے سے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی ہدایت پر سمری تیار کر لی گئی ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق مشعال یوسفزئی کی صوبائی کابینہ میں واپسی کا فیصلہ اسلام آباد کا ہے اور عمران خان کی ہدایت پر ہی وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے مشعال یوسفزئی کو معاون خصوصی بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع نے بتایا کہ مشعال یوسفزئی کا عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی سے براہ راست رابطہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی مشعال یوسفزئی کی کور کمیٹی کی رکنیت معطل کرنے کی ہدایت
مشعال یوسفزئی بشریٰ بی بی سے جیل میں ملاقات بھی کرتی ہیں اور ان کے وکلا پینل میں بھی شامل ہیں۔ ’پارٹی میں سب کو معلوم ہے کہ مشعال یوسفزئی کی پارٹی کے لیے کیا خدمات ہیں اور ان پر کس کا ہاتھ ہے، جس کے سر پر بشریٰ بی بی کا ہاتھ ہو اس سے دوبارہ شامل کرنا کوئی مشکل نہیں۔‘ ذرائع کے مطابق پارٹی میں کارکنان اور قائدین مشعال یوسفزئی سے خوش نہیں ہیں لیکن اس کے باوجود وہ 2 ہفتے کے اندر دوبارہ کابینہ کا حصہ بن چکی ہیں، جو کہ حیران کن ہے۔