کیا حسن نصراللہ بیٹی سمیت شہید ہوگئے، دیگر کون سے اہم کمانڈرز کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات ہیں؟

ہفتہ 28 ستمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے روئٹرز کو بتایا کہ سید حسن نصراللہ زندہ ہیں اور ایران کی تسنیم نیوز ایجنسی نے بھی بتایا ہے کہ وہ محفوظ ہیں۔ ایک سینیئر ایرانی سیکیورٹی اہلکار نے بتایا کہ تہران ان کے بارے میں معلومات کر رہا ہے۔

حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے روئٹرز کو بتایا ہے کہ جمعہ کی شام بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقوں پر اسرائیل کے حملوں کے بعد تنظیم کے سربراہ حسن نصراللہ سے رابطہ نہیں ہو رہا ہے۔ حملوں کے کئی گھنٹے بعد بھی حزب اللہ نے ان کے بارے میں کوئی بیان نہیں دیا۔ کہا گیا ہے کہ سید حسن نصر اللہ کی سلامتی کے بارے میں حزب اللہ جلد بیان جاری کرے گی۔

جمعہ کی شام لبنان کے دارالحکومت بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے الضاحیہ کو پرتشدد میزائل دھماکوں کی سیریز نے ہلا کر رکھ دیا تھا۔ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ وہ حزب اللہ کی مرکزی کمان کو نشانہ بنا رہی ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہگاری نے مزید کہا کہ اس حملے کی ہدایت کی گئی تھی اور حملہ میں حزب اللہ کے ہیڈ کوارٹرز کو مکمل طور پر تباہ کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:اسرائیلی فوج کا لبنان میں حزب اللہ ہیڈکوارٹر پر حملہ، حسن نصراللہ کو نشانہ بنانے کا دعویٰ

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے لبنان کے دارالحکومت بیروت میں حزب اللہ کے ہیڈکوارٹر پر حملہ کیا ہے جس میں حسن نصراللہ کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے طاقتور میزائلوں کے ذریعے لبنان میں فضائی حملے کیے ہیں، اور ایئرپورٹ روڈ پر مخصوص عمارت کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ فورسز نے حزب اللہ کے سینٹرل کمانڈ پر بمباری کی ہے، اور ہمارا اصل ہدف حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ تھے، حملے میں ان کی صاحبزادی زینب نصراللہ اور دیگر اہم کمانڈرز کی شہادت کی بھی اطلاعات ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے گزشتہ 5 روز کے دوران بیروت پر سب سے طاقتور بمباری کی ہے جس کے باعث جنوبی ٹاؤن میں 4 عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے۔

دوسری جانب ایرانی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے سربراہ اسرائیلی حملے کے دوران محفوظ رہے ہیں، تاہم حزب اللہ کی جانب سے حسن نصراللہ کے حوالے سے تاحال کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔

مزید پڑھیں:اسرائیل کیخلاف طوفان الاقصٰی حق کی جنگ ہے، اس کی شرعی حیثیت پر کوئی شبہ نہیں، حسن نصراللہ

لبنانی شہری دفاع کا کہنا ہے کہ حملے کے باعث تباہ شدہ عمارتوں سے 2 افراد کی لاشیں نکال لی گئی ہیں جبکہ 76 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

حزب اللہ ہیڈکوارٹر پر حملے کی منظوری نیتن یاہو نے دی، اسرائیلی میڈیا

اسرائیلی میڈیا کے مطابق حزب اللہ ہیڈکوارٹر پر حملے کی منظوری اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب سے کچھ دیر قبل دی۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے غزہ کے بعد اپنی توپوں کا رخ لبنان کی طرف کردیا ہے، اور کچھ روز سے ہونے والی بمباری میں سیکڑوں افراد شہید ہوچکے ہیں۔

حزب اللہ سربراہ کی شہادت کی صورت میں متبادل قیادت تحریک چلانے کیلئے تیار ہے: علی لاریجانی

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے مشیر علی لاریجانی نے کہا ہے کہ حزب اللہ سربراہ حسن نصر اللہ کی شہادت کی صورت میں متبادل قیادت تحریک چلانے کے لیے تیار ہے۔

مزید پڑھیں:اسرائیل کو پیجرز دھماکوں کا انجام بھگتنا پڑے گا، حسن نصر اللہ

عرب میڈیا کے مطابق آیت اللہ خامنہ ای کے مشیرعلی لاریجانی نے اپنے بیان میں کہا کہ حزب اللہ کے پاس قائدانہ صلاحیت رکھنے والے بہت سارے کمانڈر اور رہنما ہیں۔ علی لاریجانی کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے سرخ لکیر عبور کردی ہے، صورتحال انتہائی سنگین ہو چکی ہے۔

یہ بھی یاد رہے کہ گزشتہ برس 7 اکتوبر کو فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کی جانب سے کیے گئے ایک آپریشن کے بعد اسرائیل کی غزہ پر بمباری جاری ہے جس کے نتیجے میں اب تک 41 ہزار سے زیادہ افراد شہید ہوچکے ہیں جن میں خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp