بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ ریفرنس 2 میں درخواست ضمانت مسترد کردی گئی ہے۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کی درخواست ضمانت پر سماعت اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل میں کی۔ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی جانب سے پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی اپنی ٹیم کے ہمراہ پیش ہوئے جبکہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کی وکیل بیرسٹر سلمان صفدر پیش ہوئے۔
پراسیکیوشن نے مؤقف اپنایا کہ عمران خان نے سعودیہ سے ملنے والا 7 کروڑ مالیت کا قیمتی سیٹ 29 لاکھ میں حاصل کیا۔ نیب نے فارن آفس کے ذریعے سعوریہ سے بلغاری سیٹ کی اصل قیمت حاصل کرلی ہے، اس سیٹ میں نیک لیس، ایئر رنگز، بریسلٹس اور انگوٹھی شامل ہیں۔
مزید پڑھیں:بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 ریفرنس کا ٹرائل شروع
پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی نے مزید بتایا کہ بطور وزیراعظم بانی پی ٹی آئی عمران خان نے قیمتی سیٹ کی مارکیٹ قیمت 58 لاکھ روپے لگوائی، عمران خان نے ریاست کو ملنے والے تحفے کو توشہ خانہ میں جمع کرائے بغیر اپنے پاس رکھ لیا، بانی پی ٹی آئی نے اپنے آفس سیکریٹری انعام شاہ کے ذریعے بلغاری سیٹ کی قیمت لگوائی، انعام شاہ اور توشہ خانے کے اپریزئر نے اس عمل کی تصدیق کی ہے۔
پراسیکیوشن نے دلائل دیے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف کیس ثابت شدہ ہے، ضمانت کی درخواست خارج کی جائے۔
واضح رہے کہ عمران خان اور بشریٰ بی بی پر توشہ خانہ ریفرنس 2 میں 2 اکتوبر کو فردجرم عائد کی جائے گی۔ 13 جولائی کو نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد توشہ خانہ 2 ریفرنس میں گرفتار کیا تھا۔
مزید پڑھیں:توشہ خانہ کے تحائف کی قدر وقمیت کا تخمینہ لگانے کے لیے 30 ستمبر تک بولیاں طلب
نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق توشہ خانہ 2 کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔
تاہم نیب ترامیم کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد احتساب عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 ریفرنس نیب سے ایف آئی اے کو منتقل کردیا تھا۔
توشہ خانہ ریفرنس 2 کی تحقیقات کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 3 رکنی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی تھی۔