ایران نے اسرائیل پر میزائلوں کی بارش کر دی، اسرائیلی پناہ گاہوں میں چھپنے پر مجبور، متعدد زخمی

منگل 1 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایران نے اسرائیل پر بڑا میزائل حملہ کر دیا ہے، اسرائیلی پناہ گاہوں میں چھپنے پر مجبور، متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ امریکی صدر نے اپنی فوج کو اسرائیل کا بھرپور دفاع کرنے کاحکم دیا ہے۔

اسرائیل پر میزائل حملے کا حکم سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے دیا

برطانوی خبر ایجسنی کے مطابق اسرائیل پر میزائل حملوں کا حکم ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے دیا اور کہا کہ اسرائیل پرمیزائل داغے جانے کے بعد ایران کسی بھی جوابی کارروائی کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے حکم کے بعد ایران نے اسرائیل پر ڈرون اور کروز میزائل بھی داغ دیے ہیں، جس کے بعد مشرق وسطیٰ میں ایک نئی صورت حال پیدا ہو گئی ہے، ترک اور دیگر عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ ایران کی جانب سے داغے جانے والے میزائل حملوں کے بعد اسرائیل میں سائرن بج اٹھے ہیں۔

اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے منگل کی رات اسرائیل کی جانب 102 میزائل داغے ہیں، تاہم اس حوالے سے متضاد اطلاعات آ رہی ہیں، بعض اسرائیلی میڈیا کی جانب سے دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ ایران کی جانب سے 400 میزائل داغے گئے ہیں، جس کے بعد اسرائیل نے اپنے تمام شہریوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کر دی ہے۔

ادھر اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایران کے حملے کے فوری بعد اسرائیلی شہر تل ابیب اور حیفا میں مسلح افراد نے گھس کر 10 اسرائیلیوں کو ہلاک کر دیا ہے، متعدد افراد کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔

ادھرامریکی صدرجو بائیڈن نے ایران کے اسرائیل پر حملے کے بعد قومی سلامتی کا اجلاس طلب کر لیا ہے اور کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کا بھرپور دفاع کرے گا، میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے بھی اپنی جنگی کابینہ کا اجلاس طلب کرلیا۔

امریکی صدر کا فوج کو اسرائیل کے بھرپور دفاع کا حکم

اجلاس میں امریکی صدر جو بائیڈن نے فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ اسرائیل کا بھرپور دفاع کرے، امریکی صدر نے فوج کو یہ بھی حکم دیا ہے کہ وہ ایران کی طرف سے اسرائیل کی جانب داغے جانے والے میزائلوں کو راستے میں ہی روکے۔

ایران کی طرف سے داغے جانے والے میزائل اردن کی فضا سے گزرکراسرائیل کی طرف جا رہے ہیں جب دوسری جانب لبنان سے حزب اللہ نے بھی اسرائیل پرراکٹ حملے شروع کر دیے۔

ادھرایران کے پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ اس نے غزہ کے عوام کے ساتھ ساتھ حماس اور حزب اللہ کے رہنماؤں کے قتل کے جواب میں اسرائیل پردرجنوں میزائل داغے ہیں۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کا کہنا ہے کہ اگر اسرائیل نے جوابی کارروائی کی تو اسے ’کچل کر رکھ دینے والے‘ حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

مغربی کنارے سے ’نان اسٹاپ‘ میزائل دیکھے گئے

مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے رام اللہ سے عرب ٹی وی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آسمان میں درجنوں میزائل مغرب کی جانب یروشلم اور اسرائیل کی طرف جاتے ہوئے دیکھے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ میزائل تقریباً بغیر کسی روک ٹوک کے جاری ہیں۔ سائرن اب بھی بج رہے ہیں۔اور اسرائیل میں بڑے پیمانے پر دھماکوں کی آوازیں سنی جا رہی ہیں۔

اسرائیل پر حملہ اسماعیل ہنیہ اور حسن نصراللہ کی شہادت کا جواب ہے، ایرانی پاسداران انقلاب

ایران کی پاسداران انقلاب نے متنبہ کیا ہے کہ اگر صیہونی حکومت نے ایران کی کارروائیوں کے خلاف جوابی کارروائی کی تواسے شدید اورزبردست حملوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

ایران کی جانب سے مقبوضہ علاقوں پرکروزاور بیلسٹک میزائل داغے جانے کے چند منٹ بعد پاسداران انقلاب نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہید اسماعیل ہانیہ، سید حسن نصراللہ اور شہید نیلفورشان سمیت اہم شخصیات کی شہادت کا بدلہ لینے کے لیے انہوں نے ‘مقبوضہ علاقوں کے مرکز’ پر حملے کیے ہیں۔

یہ بیان خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی عکاسی کرتا ہے اور پاسداران انقلاب کی جانب سے اپنے تحفظ اوراتحادیوں کے دفاع میں فوجی کارروائی کے لیے تیار ہونے کا اشارہ دیتا ہے۔

اقوام متحدہ کی مذمت، انتونیوگرتریس کا فوری جنگ بندی کا مطالبہ

ادھراقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایران کے حملوں کے بعد مشرق وسطیٰ کے تنازع اور کشیدگی مزید پھیلنے کے امکان کو ظاہر کرتے ہوئے اس کی مذمت کی اور ایک بار پھر فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔

منگل کو ایران کی جانب سے اسرائیل پر میزائل حملے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری اپنی ایک پوسٹ میں انتونیو گوتریس نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کی جنگ مزید نہیں پھیلنی چاہیے یہ سلسلہ بند ہونا چاہیے۔

ایران اور فلسطینی عوام کا جشن

ادھر ایران کے پاسداران انقلاب کی جانب سے اسرائیل پرمیزائل داغے جانے کے بعد صیہونی حکومت کے خلاف ردعمل کے طور پر ایرانی اور فلسطینی عوام جشن منانے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے اورایران اور لبنان کی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ کے پرچم لہرا کرجشن منایا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پرپوسٹ کی گئی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایرانی اور فلسطینی عوام اپنے اپنے علاقوں میں رات کے اندھیرے میں سڑکوں پر نکل آئے اور جشن منایا، جشن کے دوران ایرانی اور فلسطینی عوام نے الجہاد الجہاد اور صہیونی حکومت کے خلاف زبردست نعرے بھی لگائے۔ فلسطینی عوام تل ابیب کی جانب بڑھتے ہوئے میزائلوں کی ویڈیو بھی بناتے رہے۔

سوشل میڈیا پر تبصروں میں ایران کے حملے پر خوشی اور مسرت کا اظہار کیا جا رہا ہے جبکہ بعض صارفین ان حملوں کے بعد مشرق وسطیٰ میں مزید کشیدگی کی جانب اشارہ کر رہے ہیں۔

اسرائیلی دفاعی سسٹم کام کر رہا ہے

اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کا دفاعی سسٹم ڈوم ایران سے داغے گئے میزائلوں کو کامیابی کے ساتھ روک رہا ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیئل ہاگری کا کہنا ہے کہ ’فضائی دفاعی نظام مکمل طور پر آپریشنل ہے، جہاں بھی ضرورت ہو، خطرات کا سراغ کامیابی کے ساتھ لگا رہا ہے اور انہیں روک رہا ہے۔

ایرانی میزائل حملوں کا سلسلہ بند ہو گیا

برطانوی میڈیا کے مطابق اگرایران اسرائیل پرمزید میزائل داغنے کا ارادہ نہیں رکھتا تو ایسا لگتا ہے کہ حملہ ختم ہو گیا ہے۔

اسرائیلی حکام نے عوام سے کہا ہے کہ وہ اب بموں سے بچاؤ کے لیے بنائی گئی پناہ گاہوں کو چھوڑ سکتے ہیں جبکہ اسرائیلی ایئرپورٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ملک کی فضائی حدود دوبارہ کھول دی گئی ہے۔

ادھر سوشل میڈیا وسطی اسرائیل پرمیزائلوں کی بارش کی تصاویر سے بھرا ہوا ہے، جن میں سے کئی کو روک لیا گیا لیکن کچھ واضح طورپراسرائیلی علاقوں میں گرے بھی ہیں جس سے زبردست دھماکے ہوئے ہیں۔ ان حملوں کے بعد کئی مقامات پرامدادی کارکن روانہ کیے گئے ہیں لیکن ابھی تک کسی شخص کے زخمی یا ہلاک ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔

قبل ازیں اسرائیل نے کہا تھا کہ اس کی فوج جنوبی لبنان میں ‘محدود’ حملے کے لیے داخل ہوئی تھی تاہم حزب اللہ نے اس بات کی تردید کی تھی کہ وہ لبنان کے علاقے میں داخل ہوئے ہیں۔

لبنان کے وزیراعظم نجیب میکاتی نے کہا ہے کہ لبنان کو اپنی تاریخ کے خطرناک ترین مراحل میں سے ایک کا سامنا ہے۔

دریں اثنا غزہ کی پٹی میں اسرائیلی حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں کم از کم 29 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔

غزہ میں اکتوبر سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 41,638 افراد شہید اور 96,460 زخمی ہو چکے ہیں۔ اسرائیل میں 7 اکتوبر کو حماس کی قیادت میں ہونے والے حملوں میں کم از کم 1139 افراد ہلاک اور 200 سے زیادہ افراد کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp