امریکا نے منگل کے روز ایران کی جانب سے اسرائیل پر کیے جانے والے میزائل حملوں پر ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔
امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے وائٹ ہاؤس میں پریس بریفنگ کے دوران کہا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر میزائل حملے کرکے خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ کیا ہے، ایران کے لیے ان حملوں کے سنگین نتائج ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے اسرائیل پر میزائل حملے، حماس کا اپنے شہیدوں کے بدلے پر خوشی کا اظہار
جیک سلیوان نے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کے ساتھ کھڑا رہے گا اور اس کے دفاع میں اٹھائے گئے ہر اقدام کی حمایت کرے گا، اسرائیل پر ایران کے منگل کے روز کیے گئے میزائل حملے ’ناکام اور غیر مؤثر‘ رہے۔ انہوں نے ایرانی حملوں کو ناکام بنانے میں امریکی کردار کی تعریف کرتے ہوئے کہا، ’اس وقت تک ہمیں جو اطلاعات ملی ہیں، ان سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایرانی حملے ناکام اور غیر مؤثر رہے ہیں۔‘
وائٹ ہاؤس میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے بھی پریس بریفنگ سے خطاب مین کہا کہ ایران نے اسرائیل پربراہ راست حملہ کیا ہے جو ایک ریاست کی طرف سے دوسری ریاست پر حملہ ہے، اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔
میتھیو ملر کا کہنا تھا کہ حملوں کے خلاف اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں، ایران نے اسرائیل پر حملے سے پہلے امریکا کو آگاہ نہیں کیا، حملوں کے دوران اور بعد امریکا اور اسرائیل رابطے میں رہے، صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں، اتحادیوں کے ساتھ بھی بات چیت کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے میزائل حملوں کو روکنے کے لیے امریکا نے اسرائیل کی مدد کی، ایرانی حملے میں امریکی تنصیبات محفوظ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایران کے میزائل حملے، سائرن بجنے پر اسرائیلی کہاں چھپ گئے؟
امریکی صدر جوبائیڈن نے بھی واضح کیا ہے کہ کوئی غلطی پر نہ رہے، امریکا اسرائیل کی بھرپور حمایت جاری رکھے گا۔ منگل کو اسرائیل پر ایرانی میزائل حملوں کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکا نے اسرائیلی فوج کے ساتھ مل کر ایرانی میزائل حملوں کو ناکام بنایا۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا نے ایران کی جانب سے فائر کیے گئے 181 میں سے درجنوں میزائلوں کو فضا میں ناکارہ بنا کر اپنے پارٹنر اسرائیل کی دفاع میں مدد کرنے کے وعدے کی تکمیل کی ہے۔
ایک بیان میں امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ امریکا ایرانی میزائل حملوں کی مذمت کرتا ہے اور ایران سے مزید براہ راست یا پراکسی تنظیموں کے ذریعے حملے نہ کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا مشرقی وسطیٰ میں اپنی فوج، اسرائیل اور پارٹنرز کے تحفظ کے لیے نہیں ہچکچائے گا۔