اسلام آباد میں غیرملکی شخصیات کی آمد، ریڈ زون کو رینجرز کے حوالے کرنے کا فیصلہ

جمعرات 3 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم 2 سے 4 اکتوبر تک پاکستان کا سرکاری دورہ کررہے ہیں، جس کے دوران وہ پاکستانی وزیراعظم اور دیگر اعلیٰ حکام سے دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے اور عالمی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔ مگر دوسری جانب بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے بھی اپنے پارٹی کارکنان کو 4 اکتوبر بروز جمعہ ڈی چوک پہنچنے کی کال دے رکھی ہے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز تک ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے ترجمان ناصر بٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے احتجاج کی تاریخ میں توسیع کردی جائے گی، تاہم وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں احتجاج کا باضابطہ اعلان کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملائشیا کے وزیراعظم کی آمد، پی ٹی آئی کا احتجاج: 4 اکتوبر کو اسلام آباد کے تعلیمی ادارے بند رہیں گے؟

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کے ترجمان کی جانب سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ اگر پی ٹی آئی نے احتجاج کی تاریخ میں توسیع نہ کی تو اس صورتحال میں ایک نیا پلان تیار کیا جائے گا۔  تعلیمی اداروں کی چھٹی کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ اب تک کے پلان کے مطابق جمعہ کو اسلام آباد کے تعلیمی ادارے بند نہیں ہوں گے۔

اس ساری صورتحال میں اسلام آباد کے کون سے راستے بند رہیں گے؟

اس بارے میں بات کرتے ہوئے اسلام آباد پولیس کے ایک عہدیدار نے وی نیوز کو بتایا کہ شہر اقتدار میں اہم ترین غیرملکی شخصیات کی آمد و رفت کے پیش نظر اس فیصلے پر غور کیا جارہا ہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے ریڈ زون کی سیکیورٹی رینجرز کے حوالے کردی جائے اور رینجرز کی تعیناتی شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے ختم ہونے تک برقرار رکھی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کو کسی صورت احتجاج کی اجازت نہیں، اسلام آباد انتظامیہ نے اہم فیصلے کرلیے

اسلام آباد پولیس کے عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ رینجرز اہلکاروں کو اہم سرکاری عمارات کے باہر تعینات کیا جائے گا جبکہ ریڈ زون کے تمام داخلی راستوں پر بھی رینجرز کی نفری تعینات ہوگی، ریڈ زون کو مکمل طور پر بند کر دیا جائے گا اور کسی کو بھی ریڈ زون میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔

اسلام آباد پولیس کا پلان بی کیا ہے؟

گزشتہ روز ترجمان ڈپٹی کمشنر کا وی نیوز کو پلان بی کے حوالے سے یہ بھی کہنا تھا کہ اگر پی ٹی آئی احتجاج کی تاریخ میں رد و بدل نہیں کرتی تو اس کے مطابق ایک نیا پلان ترتیب دیا جائے گا جس کے تحت احتجاج کی صورت میں مظاہرین کو سنگجانی تک محدود کردیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں دفعہ 144 نافذ ہے، لہٰذا حساس مقامات پر کسی کو اجتماع، جلسے یا جلوس کی اجازت نہیں ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کی باضابطہ دعوت

واضح رہے کہ اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس 15 اور 16 اکتوبر کو منعقد ہوگا، جس میں روس اور چین کے وزرائے اعظم اور دیگر رکن ممالک کے وفود کی شرکت متوقع ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp