عدالت پی ٹی آئی کو کوئی ڈائریکشن نہیں دے سکتی، چیف جسٹس عامر فاروق

ہفتہ 5 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق نے کہا کہ عدالت پی ٹی آئی کو کوئی ڈائریکشن نہیں دے سکتی، احتجاج رکوانا ہمارا نہیں حکومت کا کام ہے، امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنا حکومت کا ذمہ ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کا احتجاج رکوانے کی درخواست پر سماعت کے دوران وزیر داخلہ سیکریٹری داخلہ اور پولیس کے اہم عہدیدار کو طلب کرلیا گیا ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سیکرٹری داخلہ کو 3 بجے ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا۔

مزید پڑھیں: شراب و اسلحہ کیس، علی امین گنڈاپور کو 12 اکتوبر کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

سماعت کے آغاز میں چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ جی راجہ صاحب کیا عجلت ہے؟ میں عموماً ہفتے کو کیسز نہیں کرتا لیکن آپ بتائیں کہ کیاعجلت ہے۔

جس پر درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ 2 دن سے پورا اسلام آباد بند ہے، کاروبار بند ہے، بچوں کے امتحانات ہیں، ڈیڑھ لاکھ بندوں کی روزانہ آمدورفت ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ میں صورتحال سمجھ سکتا ہوں، میں خود کنٹینرز کے درمیان سے گزر کر آیا ہوں۔

وکیل نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس بھی ہونے جا رہی ہے۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اُس کانفرنس میں توابھی ہفتہ پڑا ہوا ہے۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ایک چیز ہر ایک کو یاد رکھنی چاہیے کہ ہر شہری کے حقوق ہیں، ایک شہری کے حقوق کے ساتھ ساتھ دیگر کے حقوق کا خیال بھی رکھنا ہوتا ہے، امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنا حکومت کا کام ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دھاوا بولنے کی قیمت ادا کرنا ہوگی، عمران خان اور علی امین گنڈاپور ذمہ دار ہوں گے، محسن نقوی

چیف جسٹس عامر فاروق نے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد کو روسٹرم پر بلایا اور کہا کہ سیکرٹری داخلہ سے کہیں عدالت میں پیش ہو جائیں، پولیس کے بھی کسی ذمہ دار افسر کو پیش ہونے کا کہہ دیں، وزیر داخلہ کو بلانا تو شاید مناسب نہ ہو لیکن اگر ہوں تو انہیں بھی بلا لیں۔

چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت پی ٹی آئی کو کوئی ڈائریکشن نہیں دے سکتی، میں حکومتی اداروں کو آرڈر جاری کر سکتا ہوں کہ شہریوں کے حقوق کا تحفظ کریں، موبائل سگنل دو دن سے بند ہیں کسی کی ایمرجنسی ہو جائے تو کیا ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp