گلگت بلتستان میں پہلے خلائی تحقیقاتی مرکز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جس سے جدید ترین انٹرنیٹ، زرعی شعبے، جنگلات کے تحفظ اور جیوگرافک انفارمیشن سسٹم (GIS) کے تحت زمینوں کی پروفائلنگ اور مختلف عوامی نوعیت کے منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے جیوگرافک انفارمیشن سسٹم (GIS) کے تحت درکار زمینوں کے حصول سمیت ماحولیات کا تحفظ، سٹیلائٹ کے ذریعے گلیشیئرز کی مانیٹرنگ اور دیگر اہم شعبوں میں سپارکو کی مدد لی جائے گی ۔
اس حوالے سے وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے کہا کہ گلگت بلتستان کے بیشتر علاقے پہاڑی سلسلوں میں محیط ہے اور یہاں کے زیادہ تر لوگ مختلف نالوں میں آباد ہیں۔
’صوبائی حکومت کو سپارکو کی جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کرنے میں آسانی ہوگی‘
حاجی گلبر خان کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے خطے میں ہمیشہ قدرتی آفات کا خطرہ رہتا ہے، حکومت کو درپیش چیلینجز کو مدنظر رکھتے ہوئے ہمیں روایتی طریقہ کار سے ہٹ کر جدید تقاضوں کے مطابق تعمیر و ترقی کے عمل کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے، جس کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کرنا ضروری ہے۔
اس کے علاوہ گلگت بلتستان میں سپارکو کے ذریعے گورننس کے نظام کو شفاف بنانے کے لیے مختلف منصوبوں کی سٹیلائٹ مانیٹرنگ کا نظام متعارف کرایا جائے گا۔
اس حوالے سے سپارکو جیسے اہم ادارے کا گلگت بلتستان میں دفتر کے قیام سے صوبائی حکومت کو سپارکو کی جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ حاصل کرنے میں آسانی ہوگی۔