گزشتہ رات کراچی ایئر پورٹ کے قریب دھماکے میں 3 غیرملکیوں سمیت 4 افراد ہلاک اور 17 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
ابتدائی تحقیقات میں کہا گیا کہ دھماکا آئل ٹینکر ہوا جس کے باعث ہلاکتیں اور کئی گاڑیاں تباہ ہوئیں۔ ایس ایس پی ساوتھ ساجد سدوزئی کا کہنا تھا کہ دھماکے کی نوعیت کا تعین کرنے میں وقت لگے گا۔
تفتیشی حکام کا کہنا ہے کہ دھماکے میں غیر ملکیوں سمیت 3 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوئے۔ زخمیوں میں پولیس، رینجرز اہلکار اور دیگر افراد شامل ہیں۔ دھماکے سے مجموعی طور پر 12 گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ متاثرہ گاڑیوں میں ایک پولیس موبائل اور 2 رکشے بھی شامل ہیں۔
حکام کے مطابق دھماکے میں بارودی مواد کے استعمال کے حوالے سے بی ڈی تحقیقات کر رہی ہے۔ ابتدائی طور پر بی ڈی نے جائے وقوعہ کو کلیئر کر دیا ہے، دھماکے میں متاثرہ گاڑیوں کو چھان بین کے بعد جائے وقوعہ سے ہٹایاجائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: جناح ایئرپورٹ کے قریب دھماکا، 3 غیرملکیوں سمیت 4 افراد ہلاک، 17 زخمی
واقعہ کو کئی گھنٹے گزرنے کے بعد تحقیقاتی اداروں نے اب دھماکے کی نوعیت کا تعین کرلیا ہے۔ تفتیشی ذرائع کے مطابق ائیرپورٹ کے قریب ہونے والا دھماکا خود کش تھا جس کے لیے ایک چھوٹی کار استعمال کی گئی۔
تفتیشی ذرائع کا کہنا ہے کہ کار سوار خودکش حملہ آور غیرملکیوں کے قافلے کے نکلنے کا انتظار کررہا تھا، قافلے کے سگنل کے قریب پہنچتے ہی کار سوار نے اپنی گاڑی غیرملکیوں کی گاڑی سے ٹکرادی، کار میں ممکنہ طور پر بارود تھا جس سے گاڑی مکمل تباہ ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: چینی سفارتخانے کی کراچی ایئرپورٹ کے قریب دھماکے کی مذمت، تحقیقات کا مطالبہ
تفتیشی ذرائع نے مزید بتایا کہ کارکی نمبر پلیٹ، انجن چیسز نمبر حاصل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، دھماکے کے بعد غیرملکیوں کی ایک گاڑی کو ریورس کرکے محفوظ کرنے کی کوشش بھی کی گئی۔
ذرائع کے مطابق، غیرملکیوں پر حملے کے لیے بھاری بارودی مواد استعمال کیا گیا جس سے گاڑیوں کو نقصان پہنچا، متاثرہ گاڑیوں کی تفصیلات حاصل کی جارہی ہیں۔