سانحہ بارکھان: 17 سالہ لڑکی کی لاش کی شناخت ابھی تک معمہ

جمعہ 7 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سانحہ بارکھان کے تینوں مقتولین کی ڈی این اے رپورٹ پولیس سرجن آفس کو موصول ہوگئی ہیں۔

بلوچستان پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی کو بھیجی گئی رپورٹ کے مطابق بلوچستان کے علاقہ بارکھان کے ایک کنویں سے برآمد ہونیوالی تین لاشوں میں 2 خان محمد مری کے بیٹوں کی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق تیسری 17 سالہ نامعلوم لڑکی کی لاش کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی ہے تاہم مقتولہ کے ساتھ جنسی زیادتی کی تصدیق کی گئی ہے۔

ڈی این اے رپورٹ موصول ہونے کے بعد پولیس سرجن سول ہسپتال کوئٹہ ڈاکٹر عائشہ فیاض نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ سانحہ بارکھان میں مقتولین کی ڈی این اے رپورٹ  پنجاب فورینزک سائنس ایجنسی سے وصول کرلی گئی ہیں۔

’رپورٹ میں قتل ہونیوالے دو لڑکے خان محمد مری کے بیٹے ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ قتل کی گئی نامعلوم لڑکی سے جنسی زیادتی کے شواہد بھی ملے ہیں۔ لیکن ملزم نامزد نہ ہونے کی وجہ سے تصدیق نہیں ہو سکی کہ زیادتی کس نے کی ہے۔‘

تاہم رپورٹ کے مطابق مقتول لڑکوں نے مقتولہ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی نہیں کی۔

مقولہ لڑکی کی تدفین امانتاً کوئٹہ میں کر دی گئی تھی۔ مقتولہ کے ممکنہ ورثا نے تاحال کوئی رابطہ نہیں کیا۔

’لواحقین کا رابطہ ہونے پر انکا ڈی این اے موصول ہونے کے بعد خاتون کی شناخت ممکن ہو سکے گی۔‘

ڈاکٹر عائشہ نے بتایا کہ اس تہرے قتل کے الزام میں گرفتار اور بعد میں ضمانت پر رہا ہونیوالے صوبائی وزیر سردار عبدالرحمان کھیتران کے ڈی این اے سیمپل متاثرہ خاندان کی درخواست کے باعث نہیں لیے گئے تھے۔

واضح رہے کہ فروری میں بلوچستان کے ضلع بارکھان کے علاقہ حاجی کوٹ میں ایک کنویں سے دو مرد اور ایک خاتون کی لاشیں برآمد کی گئی تھیں، جنہیں فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا۔ مقتولہ کے چہرے کو تیزاب سے مسخ کردیا گیا تھا۔

ابتدا میں خیال کیا جارہا تھا کہ یہ لاشیں بارکھان کے شہری خان محمد مری کی بیوی گراناز اور انکے دو بیٹوں کی ہیں۔ خان محمد مری نے الزام عائد کیا تھا کہ انکی اہلیہ اور 7 بچوں کو بلوچستان کے وزیر مواصلات سردار عبدالرحمٰن کھیتران نے اپنی نجی جیل میں قید کر رکھا ہے۔

پولیس سرجن آفس کی جانب سے خاتون کی لاش کے پوسٹ مارٹم میں انکشاف کیا گیا تھا کہ کنویں سے برآمد خاتون کی لاش ایک 17 سالہ لڑکی کی ہے جو یقیناً سات بچوں کی ماں گراناز نہیں ہوسکتی۔

بعد ازاں لیویز فورس نے کارروائی کرتے ہوئے گراناز کو ان کی بیٹی اور چار بیٹوں سمیت کوہلو کے علاقہ سے بازیاب کرالیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp