پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں کے پی ہاؤس پر حملہ آئین پر حملہ ہے اور آئین کی خلاف ورزی کرنے والوں پر آرٹیکل 6 لاگو ہوتا ہے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر نے کہا کہ ایک صوبے کے منتخب وزیراعلیٰ کی تضحیک کی گئی ہے، اپنے عہدوں کا استعمال کرکے ہمیں اپنا زور دکھایا جارہا ہے، آئینی عہدے چھوڑ کر میدان میں آئیں، پھر دیکھتے ہیں کہ کیا ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مجھے نہیں پتہ کہ علی امین گنڈاپور کیسے واپس آگئے، اسد قیصر
اسد قیصر نے کہا کہ آئی جی اسلام آباد پولیس سے کہتا ہوں وردی اتار کر آؤ، پھر بات کرتے ہیں، اب یہ مسئلہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کا مسئلہ نہیں رہا ہے، ہم کوئی جانور نہیں ہیں کہ آپ اس طرح کا رویہ رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا راستہ کوئی نہیں روک سکتا، جہاں ہماری خواہش ہوگی وہاں جائیں گے، کچھ لوگوں کو اٹھا کر بیانات جاری کیے جارہے ہیں، ہم کسی صورت اپنے مؤقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی ایک بے گناہ قیدی ہے، آئینی ترمیم میں 56 ترامیم شامل ہے، بنیادی آئینی حقوق کو ختم کرنے کی ترامیم لائی جارہی ہے، ہم اپنی آئینی جنگ ہر فورم پر جاری رکھیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: علی امین گنڈاپور کا اغوا اور گرفتاری کے دعوے ۔۔۔ اسد قیصر کیا کہتے ہیں؟
واضح رہے کہ اسد قیصر نے نجی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ نہیں جانتے کہ علی امین گنڈاپور واپس کیسے آئے، ان کے مذاکرات ہوئے یا نہیں یہ بھی نہیں جانتا اور نہ ہی کسی مذاکرات کا حصہ تھا، علی امین سے تفصیلی بات چیت کر کے واپسی سے متعلق معلومات حاصل کروں گا۔
اسد قیصر کا کہنا تھا کہ آئینی ترامیم کے لیے ہمارے ارکان پارلیمنٹ کو خریدنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور 12 کروڑ روپے تک کی پیشکش کی جا چکی ہے۔ وانا کے ایم این اے کو بھی خریدانے کے لیے ہراساں کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بتایا جائے آئین میں ترامیم کا نسخہ کہاں سے آیا، اسد قیصر
اسد قیصر نے کہا کہ جلد بازی میں کوئی بھی ترمیم نہیں کرنے دیں گے۔ کسی بھی غیر قانونی ترامیم کی بھرپور مزاحمت کریں گے اور اس کے خلاف محاذ بنائیں گے۔ پارلیمنٹ میں اس مزاحمت کو لیڈ کروں گا۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے ترامیم کا مسودہ ہمارے سامنے رکھیں، اس کا جائزہ لیں گے۔ ہم آئینی ترامیم پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن یکطرفہ ترمیم ہرگز نہیں کرنے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ غیر آئینی ترامیم کا راستہ روکنے میں مولانا فضل الرحمان کا بڑا اہم کردار ہے۔ امید ہے مولانا آئندہ بھی آئین کی حکمرانی کے لیے کردار ادا کریں گے۔ بلاول بھٹو سے بھی کہتا ہوں کہ جلد بازی میں کوئی غلط فیصلہ نہ کریں۔