امریکا میں رواں برس نومبر میں ہونے والے صدارتی الیکشن کے دوران دہشتگردی کے منصوبے کا انکشاف ہوا ہے۔ امریکی حکام نے دہشتگردی کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں ایک افغان شہری کو گرفتار کرلیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق، امریکی محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ افغان شہری ناصر احمد توحیدی کو ریاست اوکلاہوما سے گرفتار کیا گیا ہے۔ محکمہ انصاف کا کہنا ہے کہ افغان شخص داعش کے نام پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا میں پاکستانی ڈاکٹر کو دہشتگردی کے ارادے پر 18سال قید
افغان شخص پر خفیہ ادارے کے افسر سے آتشیں اسلحہ اور بارودی مواد خردیدنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ ناصر احمد توحیدی پر داعش کو اسلحہ فراہم کرنے کا بھی الزام ہے۔ ناصر کے ساتھ ایک اور نوجوان کو بھی دہشتگردی کے شبہ میں گرفتار کیا گیا ہے۔
ناصر احمد توحیدی پر یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ اس نے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاؤس اور واشنگٹن مونیومنٹ کے قریب نصب کیمروں تک رسائی حاصل کرنے کے لیے آن لائن معلومات کی تلاش کی اور اس کے علاوہ ان ریاستوں کے حوالے سے بھی معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی جہاں اسلحے کے لیے لائسنس کی ضرورت نہیں ہوتی۔
یہ بھی پڑھیں: کملا ہیرس ٹرمپ الیکشن، چور سپاہی جیسا ہونے جا رہا ہے؟
گرفتاری کے بعد دوران تفتیش ملزم نے بتایا کہ وہ الیکشن کے روز خود کش حملے کی منصوبہ بندی کررہا تھا جس میں لوگوں کی بڑی تعداد کو ہدف بنایا جانا تھا۔ افغان شہری ناصر احمد توحیدی 2021 میں خصوصی امیگرینٹ ویزا پر اپنی بیوی اور ایک بچے کے ہمراہ امریکا گیا تھا اور اوکلاہوما شہر میں رہائش پذیر تھا۔