چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) راشد لنگڑیال نے کہا ہے کہ انکم ٹیکس ریٹرنز جمع کرانے کی آخری تاریخ 14 اکتوبر ہے، اس کے بعد نان فائلر کی کیٹیگری ختم ہوجائے گی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ایف بی آر کے پاس ڈیٹا موجود ہے، اس کی بنیاد پر رواں برس میں اہم اقدامات کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں ایف بی آر نے ٹیکس گوشوارے جمع کروانے کی تاریخ میں توسیع کیوں کی؟
راشد لنگڑیال نے کہاکہ یہ درست ہے کہ نان فائلرز بڑا مسئلہ ہیں مگر اس سے بڑھ کر مسئلہ انڈر فائلرز ہیں، ایف بی آر کے پاس غلط ڈیٹا جمع کرانا قانوناً جرم ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایف بی آر کے ساتھ رجسٹرڈ کمپنیاں سیلز ٹیکس چوری میں ملوث ہیں، آگے جاکر نان فائلرز کے بیرون ملک سفر پر بھی پابندی عائد ہوگی۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہاکہ ہمارے ہمسایہ ملک میں نان فائلرز پر کئی پابندیاں ہیں، جبکہ ہمارے ہاں ایف بی آر کے ساتھ رجسٹرڈ کمپنیاں بھی سیلز ٹیکس چوری میں ملوث ہیں، بینک میں چوری کرنا اور ایف بی آر میں غلط ریٹرنز جمع کرانا ایک جیسا جرم ہے۔
یہ بھی پڑھیں بڑے ریٹیلرز کی غیر تصدیق شدہ رسیدوں کی اطلاع پر ایف بی آر کیا انعام دے گی؟
انہوں نے کہاکہ کسٹم سائیڈ پر اسمگلنگ کا بہت بڑا ایشو ہے، تاہم کسٹم کی پورٹس پر کام ہورہا ہے جو دسمبر تک فعال ہوجائیں گی۔
چیئرمین ایف بی آر نے کہاکہ ٹیکس ٹرانسفارمیشن 3 یا 6 ماہ کا کام نہیں، اس کے لیے وقت درکار ہوگا۔