پنجاب کالج کے طلبا کے مطابق پنجاب کالج گلبرگ کمپیس میں چند روز قبل ایک طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی کا کیس اس وقت سامنے آیا جب انٹر میڈیٹ کی ایک ٹیچر نے کلاس روم میں مذکورہ طالبہ کے کلاس فیلوز سے اس کی غیر حاضری کی وجہ جاننا چاہی۔
جس کے بعد بعض کلاس فیلوز نے لڑکی سے رابطہ کیا تو اس کا نمبر بند تھا، جس کے بعد انہوں نے لڑکی کے والدین سے رابطہ کرکے اپنی ساتھی کی خیریت دریافت کی تو اس کے والدین نے روتے ہوئے بتایا کہ ان کی بیٹی کے ساتھ گارڈ نے جنسی زیادتی کی ہے اور وہ آئی سی یو میں زیر علاج ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نجی کالج کے سیکیورٹی گارڈ کی طالبہ سے مبینہ زیادتی، ’چوکیدار اب سرعام عزتوں کو لوٹنا شروع ہوگئے‘
اس جرم کے انکشاف پر طالبات میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اور ٹیچر کو بھی تمام صورتحال سے آگاہ کیا گیا اور کالج کے باقی طلبا کو بھی، اس واقعہ کیخلاف طلبا نے آج کالج کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا، جس میں کالج کے سیکیورٹی گارڈز نے طالبات پر تشدد کیا، جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری کیمپس کے باہر پہنچ گئی اور طالبات سے اس معاملے پر مذکرات کر رہی ہے۔
شکایت کنندہ ندارد، ملزم گرفتار؟
13اکتوبر کو ڈی آئی جی آپریشن کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق نجی کالج میں سیکیورٹی گارڈ کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کے افسوسناک واقعہ پر لاہور پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے روپوش ملزم کو 10 گھنٹوں میں ڈھونڈ نکالا گیا۔
واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈی آئی جی آپریشنز فیصل کامران کی تشکیل کردہ خصوصی ٹیم نے روپوش سیکیورٹی گارڈ کو لاہور کے باہر سے حراست میں لے لیا تھا۔
مزید پڑھیں: پنجاب یونیورسٹی کی طالبہ کی خود کشی، پولیس کیا کہتی ہے؟
پولیس کی جانب سے آج دوبارہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ لاہور پولیس اس معاملہ پر کالج انتظامیہ اور طلبا سے مسلسل رابطے میں ہے، کالج کے سیکیورٹی عملہ سے طلبا کی مڈبھیڑ میں چند طلبا کو معمولی چوٹیں آئی ہیں، کالج انتظامیہ اور طلبا کی مدد سے واقعہ کے حقائق جاننے کی کوشش کی جارہی ہے۔
پولیس کے مطابق کالج کے تمام کیمروں کی ریکارڈنگ بھی چیک کی گئی ہے لیکن تاحال واقعہ کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے، مبینہ متاثرہ طالبہ اور اس کے خاندان کو ڈھونڈنے کی کوشش کی جارہی ہے، تمام اسپتالوں کاریکارڈ اور کالج سی سی ٹی وی ریکارڈنگ چیک کی جا چکی ہے۔
مزید پڑھیں: نابالغ بھکاری بچوں کو مبینہ جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والا اسلام آباد پولیس کا اہلکار گرفتار
پولیس کے مطابق اب تک کسی مبینہ متاثرہ لڑکی کی نشاندہی نہیں ہوسکی ہے، طلبا سے مسلسل بات چیت کی جارہی ہے، کوئی بھی متاثرہ لڑکی کی نشاندہی نہیں کر پایا ہے، واقعہ کے حقائق تک پہنچنے کے لیے طلبا کی ہر بات کو سن کر تحقیقات کر رہے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ثبوت ملتے ہی فوراً قانونی کارروائی کا آغاز کردیا جائے گا، کسی بھی قسم کی پیش رفت کی صورت میں سب کو فوراً مطلع کیا جائے گا۔
متعلقہ کالج کی رجسٹریشن منسوخ
پنجاب کالج گلبرگ کیمپس میں طالبہ کے ساتھ مبینہ زیادتی کے واقعہ پر پنجاب حکومت نے کارروائی کرتے ہوئے مذکورہ کیمپس کی رجسٹریشن معطل کردی ہے، صوبائی وزیرتعلیم رانا سکندر حیات خود احتجاج کرنے والے طلبا کے پاس پہنچے اور انہیں یقین دہانی کروائی کہ وہ ان کے ساتھ ہیں۔
صوبائی وزیر تعلیم نے ثبوت ڈیلیٹ کرنے والے استاتذہ کے خلاف کارروائی کی بھی یقین دہانی کرائی، دوسری جانب پنجاب کالج کیمپس 10 کے تصادم میں ریسکیو اہلکار اب تک 27 افراد کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرچکے ہیں۔