گزشتہ ماہ ستمبر میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں بڑی کمی کے بعد رواں ماہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، گزشتہ برس اکتوبر میں 94 ڈالر فی بیرل تک قیمت پہنچنے کے بعد خام تیل کی قیمت میں کمی کا سلسلہ شروع ہوا، گزشتہ ماہ ستمبر میں خام تیل کی قیمتوں 10 ڈالر فی بیرل سے زائد کی کمی ہوئی تاہم اب اکتوبر میں ایک مرتبہ پھر ڈھائی ڈالر فی بیرل کے اضافہ سے قیمت 72 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے۔
دوسری جانب رواں برس کے آغاز سے ڈالر کی قیمت میں کمی کا سلسلہ جاری ہے جو 289 روپے سے کم ہو کر 278 روپے 50 پیسے ہوگئی تھی، تاہم اس وقت ڈالر کی قیمت 277.70 روپے ہے، حکومت کی جانب سے ہر 15 روز بعد پیٹرول کی قیمت میں ردوبدل کا فیصلہ کیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ
ماہ ستمبر میں عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت میں 7 روپے کی کمی ہوئی تھی جس کی وجہ سے حکومت نے 15 ستمبر کو پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر کی کمی کی تھی جس کے بعد 30 ستمبر کو ڈھائی روپے فی لیٹر مزید کمی کی گئی اور پیٹرول کی قیمت 247 روپے 50 پیسے کردی گئی تھی، 30 ستمبر کو خام تیل کی قیمت 71.7 ڈالر فی بیرل تھی جو کہ اب 77.23 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے۔
ماہرین کے مطابق گزشتہ 15 دنوں میں خام تیل کی قیمتوں میں 6 ڈالر فی بیرل کے اضافے کے باعث پیٹرول کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر کا اضافہ کا امکان ہے، تاہم واضح رہے کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے یا کمی کا حتمی فیصلہ وزارت خزانہ اوگرا کی سمری کی روشنی میں 15 اکتوبر کی شب کرے گی۔
مزید پڑھیں: پیٹرول کی قیمتیں کم ہونا خواب ہی رہا، پاکستان نے روسی خام تیل کی درآمد معطل کردی
حکومت کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اس وقت پیٹرولیم مصنوعات یعنی کہ پیٹرول، ڈیزل، مٹی کے تیل یا لائٹ ڈیزل آئل کی فروخت سے کوئی بھی سیلز ٹیکس وصول نہیں کیا جا رہا البتہ پیٹرول اور ڈیزل سے فی لیٹر 60 روپے پیٹرولیم لیوی جبکہ مٹی کے تیل سے 5 پیسے پیٹرولیم لیوی کی مد میں وصول کیے جا رہے ہیں۔