جماعت اسلامی پاکستان نے آنے والے چیف جسٹس منصور علی شاہ کی حلف برداری تک آئینی ترامیم کو مؤخر کرنے کا مطالبہ کردیا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ حکومت مرضی کا عدالتی نظام قائم کرنا چاہتی ہے، اسی لیے آئینی ترامیم کی جارہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں سندھ ہائیکورٹ نے مجوزہ آئینی ترمیم کیخلاف درخواست مسترد کردی
انہوں نے کہاکہ اگر ایسا نہیں تو پھر حکومت آنے والے چیف جسٹس منصور علی شاہ کی حلف برداری تک آئینی ترامیم کو مؤخر کردے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ ایس سی او اجلاس کے موقع پر کوئی احتجاج نہیں ہونا چاہیے، لیکن دوسری طرف حکومت کو بھی سوچنا چاہیے کہ عالمی کانفرنس کی آڑ میں آئینی ترمیم کی کارروائی نہیں ڈالنی چاہیے۔
انہوں نے کہاکہ ایس سی او کانفرنس میں شرکت کے لیے مختلف ممالک سے مندوبین تشریف لارہے ہیں، ملک میں سرمایہ کاری ہوگی تو یہ سب کے لیے انتہائی اہم ہے۔
واضح رہے کہ حکومت عدلیہ میں اصلاحات کے لیے آئینی ترامیم لانا کا فیصلہ کرچکی ہے، اور آج مولانا فضل الرحمان نے بھی کہہ دیا ہے کہ ہم اتفاق رائے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں میاں نواز شریف اور بلاول بھٹوزرداری کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ، آئینی ترمیم پر تبادلہ خیال
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف آئینی ترامیم کے خلاف میدان میں آچکی ہے، اور 15 اکتوبر کو ایس سی او اجلاس کے موقع پر ڈی چوک اسلام آباد میں احتجاج کی کال دی گئی ہے۔