امریکا دریافت کرنیوالے کرسٹوفر کولمبس، فیملی کی ڈی این اے رپورٹ کیا کہتی ہے؟

منگل 15 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کرسٹوفر کولمبس نے 22 فروری 1498 کو تحریری طور پر وصیت چھوڑی تھی کہ اطالوی بندرگاہی شہرجینووا میں اس کی جائیداد اس کے خاندان کے لیے برقرار رکھی جائے گی کیونکہ وہ وہیں پیدا ہوئے اوروہیں سے آئے ہیں۔

اگرچہ زیادہ تر مورخین اس دستاویز کو مشہور بھری مہم جو کولمبس کی جائے پیدائش کا اصولی طورپرتسلیم شدہ ریکارڈ مانتے ہیں، لیکن بعض نے اس کی صداقت پرسوال اٹھاتے ہوئے سوچا ہے کہ کیا اس کہانی میں اور بھی کچھ ہے۔

یہ بھی پڑھیں:نیوزی لینڈ میں لمبی ناک والی بھوت شارک کی نئی اور عجیب قسم دریافت

اسپین کی یونیورسٹی آف گریناڈا کے فورینزک سائنسدان حوزے انتونیو لورینتے کی سربراہی میں کئی دہائیوں پر محیط تحقیقات اب اس دعوے کی حمایت میں سامنے آئی ہیں کہ کولمبس شاید اطالوی ورثے سے تعلق نہیں رکھتے تھے بلکہ حقیقت میں وہ اسپین میں یہودی والدین کے ہاں پیدا ہوئے تھے۔

اس انکشاف کا اعلان 12 اکتوبر 1492 کو کولمبس کی نئی دنیا میں آمد کا جشن منانے کے لیے اسپین میں نشر ہونے والے ایک خصوصی پروگرام کے حصے کے طور پر کیا گیا تھا۔

اسپین کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹاکسیکولوجی اینڈ فورینزک سائنسز کے سابق ڈائریکٹر انتونیو الونسوکے مطابق بدقسمتی سے، سائنسی نقطہ نظر سے، ہم واقعی اس بات کا اندازہ نہیں لگا سکتے کہ دستاویزی فلم میں کیا تھا کیونکہ انھوں نے کسی بھی طرح کے تجزیے سے کوئی ڈیٹا پیش نہیں کیا۔

مزید پڑھیں:اڑان بھرنے کے کئی سال بعد لینڈ کرنے والے ہوائی جہاز، اصل ماجرا

’میرا نتیجہ یہ ہے کہ دستاویزی فلم کبھی بھی کولمبس کے ڈی این اے کو نہیں دکھاتی ہے اور بحیثیت سائنسدان، ہم نہیں جانتے کہ کیا تجزیہ کیا گیا تھا، بہرحال، تاریخی دستاویزات کو تیزی سے چیلنج کیا جا رہا ہے اور بائیولوجیکل ریکارڈز کے فورینزک تجزیوں کے ذریعے، کولمبس کا اپنا ڈی این اے ممکنہ طور پر اس کی خاندانی تاریخ کی بصیرت تک پہنچنے میں معاون ثابت ہوسکتا ہے۔‘

کرسٹوفر کولمبس کے بالغ ہونے پر لکھے گئے ریکارڈ کی تشریحات کی بنیاد پر، مغربی دنیا کے بیشتر حصوں میں کرسٹوفر کولمبس کے نام سے جانا جانے والا شخص کرسٹوفورو کولمبو 1451 کے اگست یا پھر اکتوبر کے اواخرمیں اطالوی شمال مغربی خطے لیگوریا کے دارالحکومت جینووا میں پیدا ہوئے تھے۔

مزید پڑھیں:جنگل میں کھو جانے والی نیند میں چلتی بچی، بازیاب کیسے ہوئی؟

بیس کی دہائی میں ایک نوجوان کے طور پر کرسٹوفرکولمبس نے مغرب کی طرف لزبن، پرتگال کا سفر کیا، جو ایسے متمول سرپرستوں کی تلاش میں تھا تاکہ ان کی پوری طرح سے دوسری سمت میں جا کر مشرق کی طرف ‘شارٹ کٹ’ لینے کی جرات مندانہ کوشش کو دستیاب فنڈز فراہم کیا جاسکے۔

اگرچہ زیادہ ترمورخین عدالتی دستاویزات کو قبول کرتے ہیں جن میں کولمبس کی جائے پیدائش جینوا کو حقیقی معاہدے کے طور پررکھا گیا ہے، لیکن متبادل ورثے کی قیاس آرائیاں بھی کئی دہائیوں سے جاری ہیں، ایک مسلسل افواہ کے مطابق کولمبس خفیہ طورپرایک یہودی تھا، جس کی پیدائش اسپین میں شدید مذہبی ظلم و ستم اور نسل کشی کے دوران ہوئی تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp