ایس سی او اجلاس: خطے کی ترقی اور معاشی بحالی کے لیے رکن ممالک کو مل کر چلنا ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف

بدھ 16 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے رکن ممالک مل کر خطے کے عوام کا مستقبل مستحکم اور معیشت کو بہتر بناسکتے ہیں۔

اسلام آباد کے کنونشن سینٹر میں ایس سی او کے 23ویں سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ وہ تمام مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہیں، ایس سی او کا انعقاد ہمارے لیے باعث اعزاز ہے، ایس سی او رکن ممالک دنیا کی کل آبادی کا 40 فیصد ہیں، ایس سی او میں شامل تمام ممالک کے مابین تعاون کو بڑھانا ہے اور مل کر اپنے لوگوں کو بہتر معیار زندگی اور سہولتیں فراہم کرنی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چینی وزیراعظم کا حالیہ دورہ دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے میں اہم پیشرفت ثابت ہوگا، ایاز صادق

انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے لیے علاقائی تعاون اور روابط کا فروغ ضروری ہے، آج کا اجلاس علاقائی تعاون بڑھانے کا اہم موقع فراہم کرتا ہے، معاشی ترقی اور استحکام کے لیے مل کر آگے بڑھنا ہے، پاکستان خطے میں امن اور استحکام چاہتا ہے، ہم عالمی منظرنامے میں تبدیلی کا سامنا کررہے ہیں۔

’افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے‘

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ایس سی او ممالک اپنے عوام کا مستقبل مستحکم اور محفوظ بناسکتے ہیں، موجودہ صورتحال اجتماعی اقدامات کی متقاضی ہے، علاقائی ترقی کے لیے تمام ممالک کو ایک ساتھ چلنا ہوگا، اجتماعی دانش کو بروئے کار لاتے ہوئے آگے بڑھنا ہوگا۔

افغانستان کی صورتحال سے متعلق خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ مستحکم افغانستان خطے کے لیے ضروری ہے، افغان سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونی چاہیے، عالمی برداری انسانی بنیادوں پر افغانستان کی امداد کرے۔

’علاقائی ترقی کے منصوبوں کو سیاسی زاویے سے نہیں دیکھنا چاہیے‘

انہوں نے کہا کہ ایس سی او رکن ممالک کے اتحاد کے ذریعے خواتین اور نوجوانوں کو بااختیار بنایا جاسکتا ہے، اتحاد سے سیاحت کو فروغ دیا جاسکتا ہے اور غربت میں کمی لائی جاسکتی ہے، علاقائی ترقی کے منصوبوں کو سیاسی زاویے سے نہیں دیکھنا چاہیے، علاقائی ترقی کے لیے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ انتہائی اہم ہے، معاشی ترقی کے لیے نئی حکمت عملی کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایس سی او کانفرنس کے انعقاد پر کتنے کروڑ خرچ ہوئے؟

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ غربت معاشی ہی نہیں اخلاقی مسئلہ ہے، غربت کے خاتمے کے لیے رکن ممالک کو مشترکہ کاوشیں کرنا ہوں گی، 2020 کے سیلاب سے پاکستان میں لاکھوں لوگ بے گھر ہوئے، پاکستان میں لاکھوں ایکڑ پر اراضی سیلاب کی نذر ہوئی، ہزاروں مکان تباہ ہوئے، پاکستان کو 2022 کے سیلاب سے ایک اندازے کے مطابق 30 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا، انہوں نے کہا کہ پاکستان اقتصادی راہداری کے دوسرے مرحلے میں داخل ہورہا ہے، خطے کے ملکوں میں ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں تعاون کے مواقع ہیں۔

مشترکہ اعلامیہ پر دستخط، تنظیم کی سربراہی روس کے سپرد

شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) اجلاس کے اختتام پر رکن ممالک کے سربراہان حکومت نے مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کیے۔ اس موقع پر تنظیم کی سربراہی روس کے سپرد کردی گئی ہے۔ روس اب 2025 تک ایس سی او کی سربراہی سنبھالے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے روس کو تنظیم کی صدارت ملنے پر مبارکباد پیش کی ہے۔ اجلاس میں رکن ملکوں کے رہنماؤں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے بجٹ سے متعلق امور کی منظوری بھی دی ہے۔ رکن ملکوں کے درمیان 8 دستاویزات پر دستخط کیے گئے ہیں۔ ایس سی او کے رکن ممالک نے نئے اقتصادی ڈائیلاگ پر اتفاق کیا اور حوالے سے دستاویز پر دستخط بھی کیے۔

غزہ میں مظالم روکنے کے لیے عالمی برادری کو اقدامات کرنے ہوں گے، شہباز شریف

ایس سی او اجلاس کے اختتام پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان خطے کی ترقی کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا، ایس سی او کو فعال اور متحرک تنظیم بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ غزہ میں جارحیت ایک المیہ ہے، عالمی برادری کو مظالم روکنے کے لیے اقدامات کرنے ہوں گے، مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے لیے آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ضروری ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کنونشن سینٹر آمد پر غیرملکی مہمانوں کا استقبال کیا

قبل ازیں، وزیراعظم شہباز شریف شریف اور نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اجلاس میں شرکت کے لیے کنونشن سینٹر آنے والے رکن ممالک کے سربراہان اور وزرا کے علاوہ دیگر غیرملکی مندوبین اور مہمانوں کا پرتپاک استبال کیا۔

اس سال شنگھائی تعاون تنظیم کا سربراہ اجلاس پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں منعقد ہورہا ہے۔ یہ رکن ممالک کے سربراہان مملکت کا 23واں اجلاس ہے جس میں رکن ممالک کے درمیان سلامتی، معیشت اور ثقافت جیسے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ شہباز شریف کے بعد غیر ملکی وفود کے سربراہان اجلاس سے خطاب کریں گے جس کے بعد دستاویزات پر دستخط کیے جائیں گے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کی قیادت اسلام آباد میں شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان حکومت کی کونسل کے  اجلاس میں شرکت کے لیے کنونشن سینٹر اسلام آباد پہنچ چکی ہے، ایس سی او کے سیکریٹری جنرل، چین کے وزیراعظم لی چیانگ، روسی وزیراعظم میخائل مشوستن، بیلاروس کے وزیراعظم رومان گلوف چینکو، کرغزستان کے وزیراعظم اکیل بیک، ترکمانستان کے وزرا کی کابینہ کے ڈپٹی چیئرمین راشد میریدوف، بھارتی وزیرخارجہ سبرا منیم جے شنکر کے علاوہ منگولیا،  اور ترکمانستان کے وزرائے اعظم کنونشن سینٹر پہنچے تو وزیراعظم نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ایس سی او کانفرنس: بھارتی وزیر خارجہ کے بعد روس کے وزیراعظم بھی پاکستان پہنچ گئے

وزیراعظم شہباز شریف کے بعد بیلاروس کے وزیراعظم رومان گلوف چینکو، بھارتی وزیر خارجہ سبرا منیم جے شنکر، ایران کے وزیر صنعت، کان کنی اور تجارت سید محمد اتابک، قازقستان کے وزیر اعظم اولزاف بیکٹینوف، چین کے وزیراعظم لی چیانگ، کرغزستان کے وزیراعظم اکیل بیک، روسی وزیراعظم میخائل مشوستن، تاجکستان کے وزیراعظم کوخیر رسول زادہ، ازبکستان کے وزیراعظم عبداللہ اریپوف، ایس سی او کے سیکریٹری جنرل جانگ منگ کے علاوہ دیگر غیرملکی رہنما اجلاس سے خطاب کریں گے۔

مہمانوں کے اعزاز میں وزیراعظم ہاؤس میں عشائیہ

گزشتہ روز وزیراعظم کی جانب سے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں آئے تمام ممبر ممالک کے سربراہان اور مندوبین کے اعزاز میں وزیراعظم ہاؤس میں عشائیہ دیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے تمام ممبر ممالک کے سربراہان اورمندوبین کا خود استقبال کیا، تمام ممبرممالک کے مندوبین نے وزیراعظم سے باری باری مصافحہ کیا۔ تقریب میں سب سے پہلے چین کے وزیراعظم لی چیانگ پہنچے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ایس سی او اجلاس کے موقع پر کوئی احتجاج نہیں ہوسکتا، وزارت داخلہ نے احکامات جاری کردیے

عشائیے میں چین، روس، تاجکستان، کرغزستان، قازقستان، بیلا روس اور ترکمانستان کے قائدین سمیت مہمانوں نے شرکت کی۔ اس دوران بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان مصافحہ اور خوشگوار جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔ وزیراعظم نے اجلاس میں شرکت پر ان کا خیرمقدم کیا اور شنگھائی تعاون تنظیم کے اصولوں اور مقاصد کو آگے بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ مہمانوں نے ایس سی او سربراہی اجلاس کے کامیاب انعقاد پر وزیراعظم کو مبارک باد دی۔

یاد رہے کہ 26 اکتوبر 2023 کو کرغزستان کے دارالحکومت بشکیک میں ہونے والے اجلاس میں 24-2023 کے لیے سربراہان حکومت کی کونسل کے چیئر کے طور پر پاکستان نے اپنی ذمہ داریاں سنبھالی تھیں۔ حکومتی سربراہان کی کونسل، شنگھائی تعاون تنظیم کے اندر دوسرا اعلیٰ ترین فورم ہے جس کا بنیادی مقصد سماجی، اقتصادی، تجارت اور مالیاتی شعبوں میں رکن ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینا ہے۔اجلاس کے اہم شرکا میں چین، روس، کرغزستان، بیلاروس، تاجکستان، بھارت، ایران، ترکمانستان، قازقستان، منگولیا اور دیگر رہنما شامل ہیں۔

منگولیا ایک مبصر ریاست کے طور پر سربراہی اجلاس میں شرکت کر رہا ہے جس کی نمائندگی وزیر اعظم اویون اردین لویسنا مسرای جبکہ ترکمانستان کی خصوصی نمائندگی ترکمن وزرا کی کابینہ کے نائب چیئرمین راشد میریدوف کررہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp