فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس(ایف پی سی سی آئی کے عہدیدار ایس ایم تنویر نے کہا ہے کہ حکومت وقت ضائع کیے بغیر بجلی کی قیمت میں کمی کرے۔
ایف پی سی سی آئی کے عہدیدار ایس ایم تنویر نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایس آئی ایف سی اور حکومت کی مشترکہ کاوشیں نظرآرہی ہیں، جی ڈی پی 2023 میں 2.9 فیصد تھا آج 2.38 فیصد ہے، مہنگائی کی شرح 38 فیصد تھی آج 6.9 فیصد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی چیمبر آف کامرس کو ملک میں بڑھتے سیاسی بحران پر تشویش
ایس ایم تنویر نے بتایا کہ گزشتہ سال پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہو کر ساڑھے 17 فیصد ہو گیا ہے، ڈالر 333 روپے کا تھا آج 278 روپے ہے، اسٹیٹ بینک میں زرمبادلہ کے زخائر 4.4 بلین ڈالر تھے آج 9.47 بلین ڈالر ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسٹاک ایکسچینج 47 ہزار پوائنٹ پر ٹریڈ کررہی تھی آج 82 پوائنٹس پر ٹریڈ ہورہی ہے، تجارتی خسارہ 27.47 بلین تھا، آج 24.09 بلین رہ گیا ہے، برآمدات 27.7 بلین ڈالر تھیں جو اب بڑھ کر 30.6 بلین ہوگئی ہیں، زرعی برآمدات 4.7 بلین سے بڑھ کر 7.1 بلین ڈالر ہوگئی ہیں، آئی ٹی ایکسپورٹ بھی 2.6 بلین سے بڑھ کر 3.2 بلین ہوگئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اعشاریے بتا رہے ہیں کہ ایس آئی ایف سی اور حکومت کام کررہی ہیں۔ ’میں یہاں ایس آئی ایف سی اور شہباز شریف کی حکومت کو مبارکباد دیتا ہوں، اگر اسی طرح چلتے رہے تو آگے کام بہت اچھا ہوجائے گا۔‘
یہ بھی پڑھیں: یہ آئی ایم ایف فرینڈلی بجٹ ہے، بڑے تاجر گروپوں کا وفاقی بجٹ پر تحفظات کا اظہار
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے 5 آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم کردیے ہیں، ان آئی پی پیز کو ہرسال 60 بلین روپے مل رہے تھے، یہ کنٹریکٹ 2029 تک کے تھے، تو 2029 تک 60 بلین روپے کے حساب سے 450 بلین روپے ان آئی پی پیز نے لینے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں 120 بلین یونٹس بجلی پیدا ہورہی ہے، اگر 60 بلین جو ہم سال کی سیونگ کررہے ہیں کو 120 یونٹس میں تقسیم کیا جائے تو 0.71 فی یونٹ قیمت سیو ہوگی، حکومت سے اپیل کی کہ بجلی فی یونٹ 26 روپے کی جائے، حکومت وقت ضائع کیے بغیر بجلی کی قیمت میں کمی کرے، صنعتیں بند ہورہی ہیں۔