لارنس بشنوئی گینگ نے دشمنی ختم کرنے کے لیے سلمان خان سے 5 کروڑ روپے کا مطالبہ کیا ہے، بھارتی سیاسی رہنما بابا صدیقی کے قتل کے بعد بالی وڈ کے دبنگ کی جان کو لاحق خطرات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق مبینہ طور پر لارنس بشنوئی گینگ کے ایک رکن کی جانب سے ممبئی ٹریفک پولیس کو واٹس ایپ پیغام موصول ہوا ہے جس میں اداکار کو جانے سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:قتل ہونے سے قبل معروف بھارتی سیاستدان بابا صدیق کی آخری سوشل میڈیا پوسٹ کیا تھی؟
پیغام میں کہا گیا ہے کہ اگر سلمان خان زندہ رہنا چاہتے ہیں اور دیرینہ دشمنی ختم کرنا چاہتے ہیں تو 5 کروڑ روپے ادا کریں، اس دھمکی کو ہلکا نہ لیں، بصورت دیگر اداکار کا حال مہاراشٹرا کے سابق وزیر بابا صدیقی سے بھی بدتر ہوگا جنہیں حال ہی میں بشنوئی گینگ نے گولی مار کر قتل کردیا تھا۔ ممبئی پولیس نے اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں اور سلمان خان کی رہائش گاہ کے ارد گرد سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب سلمان خان کو بشنوئی گینگ کی طرف سے جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی ہو، 2022 میں اداکار کو دھمکی آمیز خط ان کی رہائش گاہ کے قریب ایک بینچ سے ملا تھا اور مارچ 2023 میں مبینہ طور پر گینگ کے ارکان کی طرف سے ایک ای میل بھیجی گئی تھی۔
مزید پڑھیں:ممبئی ٹریفک پولیس کے ذریعہ سلمان خان کو نئی دھمکی کیا ملی؟
جنوری 2024 میں 2 نامعلوم افراد نے جعلی شناخت کا استعمال کرتے ہوئے سلمان خان کے پنویل فارم ہاؤس میں گھسنے کی کوشش کی تھی جس کے بعد اداکار کی سیکیورٹی مزید سخت کردی گئی تھی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس دشمنی کا آغاز 1998 میں بالی وڈ کی کامیاب ترین فلم ’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘ کی شوٹنگ کے دوران راجستھان کے ایک گاؤں میں 2 نایاب کالے ہرنوں کے شکار سے ہوا جس کے بعد سے سلمان خان کو بشنوئی گینگ اور ان کے افراد کی جانب سے مسلسل دھمکیوں کا سامنا ہے۔ 2018 میں جودھ پور کی عدالت نے کالے ہرن کے کیس میں سلمان خان کو 5 سال قید کی سزا سنائی تھی تاہم بعد میں انہیں ضمانت دے دی گئی لیکن اس کے بعد سے بشنوئی برادری دبنگ اسٹار کی دشمن بنی ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں:معروف بھارتی مسلمان سیاستدان قاتلانہ حملے میں جاں بحق
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کالے ہرن بشنوئی کمیونٹی کے لیے کافی اہمیت کے حامل ہیں۔ بشنوئی برادری راجستھان کے تھر کے صحرائی علاقے میں آباد ہے اور ان کا تعلق ایک ایسے ہندو مسلک سے ہے جو پیڑ، پودوں اور جانوروں کی عبادت کرتے ہیں یعنی بنیادی طور پر یہ لوگ سبزی خور ہوتے ہیں اور جانوروں کی حفاظت کے لیے اپنی جان بھی دے سکتے ہیں، راجستھان کے گاؤں بشنوئی کے لوگ کالے ہرن کی تعظیم کرتے ہیں ۔