پاکستان مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما سینیٹر طلال چوہدری نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم سے مغوی پارلیمنٹ بازیاب ہوجائے گی، کل کا سورج سیاسی استحکام اور عدالتی اصلاحات لے کر طلوع ہو گا، ملک میں جمہوریت اور قانون کی حکمرانی کو تقویب ملے گی۔
ہفتہ کے روز پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ ہمارے لانگ مارچ سے عدلیہ کی آزادی ممکن ہوئی اور ججز آزاد ہوگئے تھے، اب ہم نے عدلیہ کو بطور ادارہ آزاد کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:خصوصی کمیٹی میں منظور مسودے کے اہم نکات کیا ہیں؟
انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کوآج تک کسی اچھے کام کی توفیق نہیں ہوئی، سی پیک، ایس سی او سربراہی اجلاس پر حملہ آور ہونا اور آئی ایم کو خط لکھنا عوام کے سامنے ہے۔
سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں نے پریس کانفرنس کر کے رونا شروع کر دیا ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں سے مجوزہ آئینی ترامیم کے مسودے پر مشاورت ہوئی ہے، لیکن بدقسمتی سے پی ٹی آئی کے لوگوں نے کبھی قومی مفاد کے کاموں میں حصہ نہیں لیا، مولانا فضل الرحمان کا خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے ان کی خصلت کو جانتے ہوئے بھی موقع دیا اور کوشش کی کہ اپوزیشن کا کردار ادا کر کے دکھائیں۔
سینیٹر طلال چوہدری نے کہا کہ جو آئینی ترامیم ہونے جاری ہیں،کسی بھی بڑی پارٹی کا منشور دیکھیں تو یہ چیزیں شامل ہیں لیکن پی ٹی آئی کے اعمال ہی ایسے ہیں جن کو اچھے کاموں میں اللہ تعالی نے حصہ لینے کی توفیق ہی نہیں دی ۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی وفدآئینی ترامیم کے حوالے سے رائے لینے اڈیالہ جیل گیا تو اس پر رائے دینے کی بجائے جیل میں سہولیات کا رونا رویا گیا ۔ لوگوں کو اغوا کرنے کا ڈراما رچایا جارہا ہے،اگر کوئی ایسا ہے تو اسے کیمرے کے سامنے لایا جائے۔کوئی سینیٹر، ایم این اے ایسا نہیں ہے جو غائب ہو، جب حکومت کو عددی اکثریت سے نہیں روکا جا سکا تو اب زبردستی اٹھائے جانےکا نعرہ لگایا جارہا ہے، زبردستی تو ان کے ساتھ ہے جو کے پی اور نتھیا گلی ریسٹ ہائوس میں رکھے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:قومی اسمبلی کا اجلاس جاری، کابینہ کا اجلاس بھی طلب، آئینی ترمیم آج ہی منظور کیے جانے کا امکان
طلال چوہدری نے کہا کہ 19 ویں ترمیم کے بعد پارلیمنٹ خود مغوی ہے، پارلیمنٹ اپنے قوانین کا تحفظ بھی نہیں کرسکتی، اپنے وزیراعظم کا تحفظ بھی نہیں کرسکتی، ایسی کمزور میونسپل کارپوریشنزبھی نہیں ہوتیں، اس پارلیمنٹ نے بہت سمجھوتا کیا ہے لیکن اب وقت آ گیا ہے کہ پارلیمان کو مضبوط کیا جائے۔
طلال چوہدری نے کہا کہ آئین سازی میں بلاول بھٹو کا کردار مین آف دی میچ کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کل سپریم کورٹ کے فیصلے کی وضاحت کی ٹائمنگ بھی مناسب نہیں ہے، ہمارے لیے تمام ججز قابل احترام ہیں، یہ ترامیم کسی کو لانے یا نکالنے کے لیے نہیں ہو رہیں بلکہ ہمارا مقصد عدالتی اصلاحات کے ذریعے نظام عدل کو مضبوط کرنا ہے۔
مزید پڑھیں:پیپلز پارٹی اور جے یو آئی کے درمیان آئینی ترمیم پر 100 فیصد اتفاق ہو چکا ہے، بلاول بھٹو
انہوں نے کہا کہ اتفاق رائے یپداکرنے کی ہماری کوشش پر طعنے دیے گئے ہیں، حکومت کی مفاہمت کی کوشش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، کسی صورت بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے، اتفاق رائے ان کے ساتھ ہوسکتا ہے جو کسی اصول، قانون پر کھڑے ہوں جو پارٹی کسی کی ذات کے گرد کھڑی ہو وہ کبھی اصولوں پر کھڑی نہیں رہ سکتی۔
طلال چوہدری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پاکستان کا وی آئی پی قیدی ہیں، جیل میں ورزش کی مشین، 2 سے 3 ملازمین، صبح اور شام انگلش اخبار ملتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری بانی پی ٹی آئی سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے،بانی پی ٹی آئی توشہ خانہ کے 190ملین اور گھڑی واپس کردیں تو قانون کے مطابق باہر آسکتے ہیں۔ کل کا سورج پاکستان میں سیاسی استحکام ،عدلیہ اصلاحات لیکر آئے گا جس سے سب کو فائدہ ہوگا۔