پاکستان میں پولیو کے مزید 2 کیسز کی تصدیق ہوگئی ہے، جس کے بعد ملک بھر میں 48 گھنٹوں کے دوران پولیو کیسز کی تعداد 6 ہوگئی جبکہ مجموعی تعداد 39 تک پہنچ گئی ہے۔ سندھ کے اضلاع سانگھڑ اور میرپور خاص میں پولیو وائرس ٹائپ ون کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
گزشتہ روز بلوچستان سے 3 اور خیبرپختونخوا سے ایک بچے میں پولیو وائرس ٹائپ ون کی تصدیق ہونے پر ملک بھر میں وائرس سے متاثرہ بچوں کی تعداد 37 تک پہنچ گئی تھی۔ پاکستان میں 2024 کے ابتدائی 10 ماہ کے دوران پولیو وائرس کے 39 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، ان میں سے 20 بلوچستان، 12 سندھ، 5 خیبر پختونخوا، اور ایک ایک پنجاب اور اسلام آباد سے رپورٹ ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں:پاکستان میں پولیو کے مزید 4 کیسز، اکتوبر میں متاثرین بڑھنے کا خدشہ
اسلام آباد میں قومی ادارہ برائے صحت میں انسداد پولیو کے عہدیدار نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے ضلع پشین سے ایک لڑکی، چمن اور نوشکی سے 2 لڑکے وائرس سے متاثرہ ہیں۔ جبکہ خیبرپختونخوا کے ضلع لکی مروت سے بھی ایک لڑکی میں پولیو وائرس مثبت آیا ہے۔
2023 اور 2024 کے اوائل میں بلوچستان اور جنوبی خیبرپختونخوا میں پولیو وائرس کے خلاف جنگ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، کیونکہ مقامی سطح پر ہونے والے احتجاج، عدم تحفظ اور کمیونٹی بائیکاٹ کی وجہ سے انسداد پولیو مہم روک یا ملتوی کر دی گئیں، جس سے ایسے بچوں کی ایک بڑی تعداد رہ گئی، جو وائرس سے متاثر ہو سکتے ہیں۔
ضلع نوشکی افغانستان کی سرحد پر واقع ہے اور کوئٹہ اور مستونگ کے اضلاع سے متصل ہے جہاں حالیہ مہینوں میں ماحولیاتی نمونوں میں وائلڈ پولیو وائرس ٹائپ ون مثبت پایا گیا تھا، اسی طرح لکی مروت میں بھی حال ہی میں متعدد مثبت ماحولیاتی نمونے رپورٹ ہوئے ہیں۔
ملک بھر میں انسداد پولیو مہم 28 اکتوبر سے شروع کی جائے گی، جس میں 5 سال سے کم عمر کے 4 کروڑ 50 لاکھ سے زائد بچوں کو فالج سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔