26 ویں آئینی ترمیم میں کیا کچھ ہے؟

اتوار 20 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

26 آئینی ترمیم کا مسودہ سینیٹ میں پیش کردیا گیا ہے، جس میں 25 نکات شامل ہیں، مسودے میں کہا گیا ہے کہ چونکہ یہ ضروری ہے کہ آئین اسلامی جمہوریہ پاکستان میں مزید ترمیم کی جائے جیسا کہ ذیل میں بیان کیا گیا ہے ؟ لہذا اس کے ذریعہ حسب ذیل قانون نافذ کیا جاتا ہے ۔

یہ بھی پڑھیں:26 ویں آئینی ترمیم کا بل وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد سینیٹ میں پیش

1. مختصر عنوان اور آغاز

(1)

(2)

اس ایکٹ کو آئین ( چھبیسویں ترمیم) ایکٹ 2024 کہا جائے گا۔

یہ ایکٹ فوری طور پر نافذ العمل ہوگا۔

2 آئین میں نئے آرٹیکل 9 A کا اضافہ

01 (10) by akkashir on Scribd

آئین اسلامی جمہوریہ پاکستان میں آرٹیکل 9 کے بعد درج ذیل نیا آرٹیکل شامل کیا جائے گا۔:

9 صاف اور صحت مند ماحول ہر شخص کو صاف، صحت مند اور پائیدار ماحول کا حق حاصل ہو گا۔

3 آرٹیکل 38 کی ترمیم

آرٹیکل 38 میں ذیل میں بیان کیے گئے پیرا گراف (1) کو مندرجہ ذیل عبارت سے تبدیل کیا جائے گا:

(1) رہا (سوں) کو کم جنوری دو ہزار اٹھائیں ایک مکمل طور پر ختم کیا جائے گا؟”

4. آرٹیکل 48 کی ترمیم

آئین کے آرٹیکل 48 میں ذیل میں بیان کیے گئے کلاز (4) کو مندرجہ ذیل عبارت سے تبدیل کیا جائے گا:

) یہ سوال کہ صدر کوکابینہ یاوزیراعظم کی طرف سے کون سی مشورہ دی گئی، اس کی جانچ کی عدالت ٹربیو تل یاد مگر اتھارٹی

کے ذریعہ نہیں کی جائے گی۔ “

5. آرٹیکل 81 کی ترمیم

یہ بھی پڑھیں:ہم نےمجموعی طور پرکالے سانپ کے دانت توڑ دیے، زہر نکال دیاہے، مولانا فضل الرحمان

آئین کے آرٹیکل 81 میں :

(الف) پیرا گراف (b) میں سپریم کورٹ ” کے الفاظ کو سپریم کورٹ ، پاکستان کی جوڈیشل کمیشن، سپریم جوڈیشل کو نسل “

کے الفاظ سے تبدیل کیا جائے گا؛ اور

(ب) پیرا گراف (1) میں “ اور ” کا لفظ ختم کیا جائے گا اور اس کے بعد درج ذیل نیا پیرا گراف شامل کیا جائے گا۔ :

(1) قومی اسمبلی، سینٹ ، صوبائی اسمبلیوں اور مقامی حکومتوں کے انتخابات کو منظم کرنے اور کرانے کے لیے در کار رقم با

6. آئین کے آرٹیکل 111 کی ترمیم

آرٹیکل 111 میں ایڈوکیٹ جنرل ” کے بعد “ اور آرٹیکل 130 کی کلاز (11) کے تحت مقرر کردہ مشیر ” کے الفاظ شامل کیے

جائیں گے۔

7 آئین کے آرٹیکل 175 A کی ترمیم

آئین کے آرٹیکل 175 A میں :

(1) کلاز (1) میں شریعت کورٹ ” کے بعد “ اور ہائی کورٹس کے جوں کی کار کردگی کا جائزہ ” کے الفاظ شامل کیے جائیں گے : “ (ii) کلاز (2) کو مندرجہ ذیل عبارت سے تبدیل کیا جائے گا :

یہ بھی پڑھیں:وفاقی کابینہ نے 26ویں آئینی ترمیمی مسودے کی منظوری دے دی، وزیر اعظم کی قوم کو مبارکباد

سپریم کورٹ کے ججوں کی تقرری کے لیے کمیشن درج ذیل افراد پر مشتمل ہوگا:

چیف جسٹس پاکستان ؛ صدر

آرٹیکل 184 میں کلاز (3) کے آخر میں درج ذیل شق شامل کی جائے گی:

بشر طیکہ سپریم کورٹ از خود نوٹس کی بنیاد پر کسی درخواست کے مندرجات سے باہر کوئی حکم جاری یا ہدایت نہ دے۔ ”

.11

آئین کے آرٹیکل 185 کی ترمیم

آرٹیکل 185 کے کلاز (2) کے پیرا گراف (d) میں پچاس ہزار ” کے الفاظ کو ایک ملین ” سے تبدیل کیا جائے گا۔

.12

آئین کے آرٹیکل 186 A کی تبدیلی

یہ بھی پڑھیں:تحریک انصاف کا آئینی ترمیم کا حصہ نہ بننے اور ووٹنگ کے بائیکاٹ کا فیصلہ

آرٹیکل 186 A کو مندرجہ ذیل عبارت سے تبدیل کیا جائے گا :

186 سپریم کورٹ کا مقدمات منتقل کرنے کا اختیار: اگر سپریم کورٹ یہ مناسب سمجھے تو انصاف کے مفاد میں کسی بھی مقد سے اپیل، یادیگر کارروائی کو کسی ایک ہائی کورٹ سے دوسری ہائی کورٹ یا خود سپریم کورٹ کو منتقل کر سکتی ہے۔”

.13

آئین کے آرٹیکل 187 کی ترمیم

آرٹیکل 187 کے کلاز (1) کے آخر میں درج ذیل شق شامل کی جائے گی: بشر طیکہ اس کلاز کے تحت کوئی حکم جاری نہ کیا جائے سوائے اس کے کہ یہ سپریم کورٹ کے پاس موجود کسی اختیار کی بنا پر ہو۔”

.14 آئین میں نیا آرٹیکل A191

آرٹیکل 191 کے بعد درج ذیل نیا آرٹیکل شامل کیا جائے گا:

.1914 سپریم کورٹ کی آئینی بینچیں : (1) سپریم کورٹ میں آئینی پہنچیں ہوں گی جن میں سپریم کورٹ کے بنچ شامل ہوں گے اور ان کی مدت کا تعین پاکستان کی

جوڈیشل کمیشن و قا نو نا کرے گی :

بشر طیکہ آئینی پہنچوں میں ہر صوبے سے برابر تعداد میں حج شامل کیے جائیں۔

یہ بھی پڑھیں:آئینی ترمیم پراتفاق رائے چاہتے ہیں،ایسا نہ ہوا تو دوسرے آپشنز استعمال کریں گے، عطا تارڑ

سپریم کورٹ کے تین سینئر بیج بر کن

وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف بر کن

پاکستان کے اٹارنی جنرل بر کن

پندرہ سال یازیادہ تجربے کے ساتھ سپریم کورٹ کے وکیل، جسے پاکستان بار کو نسل دو سال کے لیے نامزد

کرے؛ رکن سینٹ اور قومی اسمبلی سے دوارا کین، جن میں سے دو حکومتی پینچوں سے اور دوا پوزیشن پہنچوں سے ہوں

گے۔ رکن ایک خاتون یا غیر مسلم جو سینٹ کارکن بنے کی اہلیت رکھتا ہو، اسے قومی اسمبلی کے اسپیکر دو سال کی مدت

کے لیے نامزد کریں گے بر کن “

یہ بھی پڑھیں:آئینی ترمیم، پی ٹی آئی نے اپنے ارکان اسمبلی محفوظ مقام پر منتقل کردیے

8 آئین کے آرٹیکل 177 کی ترمیم

آئین کے آرٹیکل 177 میں کلاز (2) کو مندرجہ ذیل الفاظ سے تبدیل کیا جائے گا:

(2) کسی کو سپریم کورٹ کا حج مقرر نہیں کیا جائے گا جب تک کہ وہ پاکستان کا شہری نہ ہو اور :

(3) وہ کم از کم پانچ سال کے عرصے تک ہائی کورٹ کا بج رہا ہو ؛ یا

(b) وہ کم از کم پندرہ سال تک ہائی کورٹ کا وکیل رہا ہو اور سپریم کورٹ کا وکیل ہو۔”

9 آئین کے آرٹیکل 179 کی ترمیم

آرٹیکل 179 میں فل سٹاپ کے بعد درج ذیل جملہ شامل کیا جائے گا:

بشر طیکہ چیف جسٹس پاکستان کی مدت تین سال ہو گی یا جب تک کہ وہ استعفیٰ نہ دے ، پینسٹھ سال کی عمر کی عمر تک نہ پہنچ جائے یا

آئین کے تحت بر طرف نہ کیا جائے ، جو بھی پہلے ہو ۔ “

.10 آئین کے آرٹیکل 184 کی ترمیم

(2) آئینی بینچوں میں سب سے سینئر حج پیچ کی صدارت کریں گے۔

(3) سپریم کورٹ کی کوئی پیچ جو آئینی نیچ نہ ہو وہ مندرجہ ذیل دائرہ اختیار استعمال نہیں کرے گی :

(2) سپریم کورٹ کی اصل دائرہ اختیار آرٹیکل 184 کے تحت ؛

(b) آرٹیکل 199 کے تحت ہائی کورٹ کے کسی فیصلے یا حکم کے خلاف اپیل کا دائرہ اختیار جہاں آئین کی تشریح سے متعلق اہم

سوال ہو ؛ اور

(0) آرٹیکل 186 کے تحت سپریم کورٹ کی مشاورتی دائرہ اختیار۔

یہ بھی پڑھیں:کوئی آئے نہ آئے آئینی ترمیم پاس ہونے جا رہی ہے،آئیں گے تو عزت بچ جائے گی،  فیصل واوڈا

.15 آئین کے آرٹیکل 193 کی ترمیم

آرٹیکل 193 کے کلاز (2) کو مندرجہ ذیل الفاظ سے تبدیل کیا جائے گا :

(2) کوئی شخص ہائی کورٹ کا حج مقرر نہیں کیا جائے گا جب تک کہ وہ پاکستان کا شہری نہ ہو ، اس کی عمر چالیس سال سے کم نہ ہو ،

اور (a) وہ کم از کم دس سال تک ہائی کورٹ کا وکیل رہا ہو ؛ یا

(b) وہ کم از کم دس سال تک پاکستان میں عدالتی عہدے پر فائز رہا ہو ۔ “

.16 آئین کے آرٹیکل 199 کی ترمیم

آرٹیکل 199 میں کلاز (1) کے بعد درج ذیل نیا کلاز (1) شامل کیا جائے گا :

تشریح کے لیے ، ہائی کورٹ کوئی حکم ، ہدایت یا اعلان اپنی مرضی سے یا از خود نوٹس کی بنیاد پر نہیں دے گی ، سوائے اس کے جو

درخواست میں موجود ہو۔”

.17 آئین میں آرٹیکل 202 A کا اضافہ

آرٹیکل 202 کے بعد درج ذیل نیا آرٹیکل شامل کیا جائے گا

202 ہائی کورٹ کی آئینی بینچیں :

(1) ہائی کورٹ میں آئینی بینچیں ہوں گی جن میں ہائی کورٹ کے بیچ شامل ہوں گے اور ان کی مدت کا تعین پاکستان کی جو ڈیشل

کمیشن و قتافوقتا کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:26 ویں آئینی ترمیم: مولانا فضل الرحمان نے مشاورت کے لیے مزید ایک دن کا وقت مانگ لیا

(2) آئینی بینچوں میں سب سے سینئر حج بینچ کے سربراہ ہوں گے۔

(3 ) ہائی کورٹ کی کوئی بینچ جو آئینی بینچ نہ ہو، آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت مخصوص دائرہ اختیار استعمال نہیں کرے گی۔

.18

آئین کے آرٹیکل 203 C کی ترمیم

آرٹیکل 203 C کے کلاز (3) میں ہائی کورٹ ” کے بعد “ یا فیڈرل شریعت کورٹ کا ایسا مج جو سپریم کورٹ کا حج بننے کی اہلیت

رکھتا ہو ” کے الفاظ شامل کیے جائیں گے۔

.19 آئین کے آرٹیکل 203 D کی ترمیم

آرٹیکل 203 D کے کلاز (2) کے آخر میں درج ذیل نیا جملہ شامل کیا جائے گا:

مزید یہ کہ آئین ( چھبیسویں ترمیم) ایکٹ 2024 کے نفاذ کے بعد دیے گئے کسی فیصلے کے خلاف اپیل کو بارہ ماہ کے اندر نمٹایا

جائے گا، اس کے بعد فیصلہ نافذ العمل ہو گا جب تک کہ سپریم کورٹ اسے معطل نہ کر دے۔ “

.20 آئین کے آرٹیکل 208 کی ترمیم

آرٹیکل 208 میں سپریم کورٹ اور فیڈرل شریعت کورٹ ” کے الفاظ کو سپریم کورٹ، فیڈرل شریعت کورٹ ، اور اسلام

آباد ہائی کورٹ ” کے الفاظ سے تبدیل کیا جائے گا۔

.21 آئین کے آرٹیکل 209 کی تبدیلی

یہ بھی پڑھیں:آئینی ترمیم: مولانا فضل الرحمان سے ہوئی بات چیت پر عمران خان کو اعتماد ہے، بیرسٹرگوہر

آرٹیکل 209 کو مندرجہ ذیل عبارت سے تبدیل کیا جائے گا:

(C) وہ بد عنوانی کا مر تکب ہوا ہے،

تو کونسل اپنے طور پر یا کمیشن کی رپورٹ یا صدر کی ہدایت پر معاملے کی جانچ کرے گی ۔ “

22

آئین کے آرٹیکل 215 کی ترمیم

آرٹیکل 215 کے کلاز (1) کے بعد درج ذیل نیا جملہ شامل کیا جائے گا: مزید یہ کہ کمشنر اور ایک رکن اپنی مدت کے اختتام کے باد جو اس وقت تک عہدہ سنبھالے رکھیں گے جب تک ان کا جانشین

عہدہ سنبھال نہیں لیتا۔ ”

.23

آئین کے آرٹیکل 229 کی ترمیم

آرٹیکل 229 میں دو پانچویں ” کے الفاظ کو ایک چو تھائی ” سے تبدیل کیا جائے گا۔

.24

آئین کے آرٹیکل 230 کی ترمیم

آرٹیکل 230 کے کلاز (4) کے آخر میں درج ذیل جملہ شامل کیا جائے گا : مزید یہ کہ حتمی رپورٹ اس کے پیش کیے جانے کے بعد بارہ ماہ کے اندر زیر غور لائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:نمبرز پورے ہیں، اتفاق رائے نہ ہوا تو بھی آج آئینی ترمیم پر پیشرفت ہو جائے گی، خواجہ آصف کا دعویٰ

.25

آئین کے آرٹیکل 255 کی ترمیم

آرٹیکل 255 کے کلار (2) میں اس شخص ” کے الفاظ کے بعد صوبے میں ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی طرف سے اور دیگر

تمام معاملات میں پاکستان کے چیف جسٹس کی طرف سے ” کے الفاظ شامل کیے جائیں گے۔

209 پریم جوڈیشل کونسل :

(1) پاکستان میں سپریم جوڈیشل کونسل ہو گی جسے اس باب میں “ کو نسل ” کہا جائے گا۔

(2) کو نسل درج ذیل ارکان پر مشتمل ہو گی :

(a) چیف جسٹس پاکستان؛

(b) سپریم کورٹ کے دو سب سے سینئر جج ؛ اور

(c) ہائی کورٹس کے دو سب سے سینئر چیف جسٹس۔

تشریح: اس کلاز کے تحت ہائی کورٹس کے چیف جسٹس کی بین السینارٹی کا تعین ان کی بحیثیت چیف جسٹس تعیناتی کی تاریخ سے کیا

جائے گا۔ اگر دو چیف جسٹس کی تعیناتی کی تاریخ ایک جیسی ہو تو پھر ان کی ہائی کورٹ کے حج کی حیثیت سے تقرری کی تاریخ کو ترجیح

دی جائے گی۔

(3) گر کو نسل کسی بیج کی کار کردگی، صلاحیت ، یار دیے کی جانچ کر رہی ہو جو کو نسل کارکن ہو یا جور کن غیر حاضر ہو یا کسی وجہ

سے کاروائی میں حصہ نہ لے سکے ، تو اس کی جگہ لینے کے لیے درج ذیل ہو گا :

(2) اگر چیف جسٹس یا سپریم کورٹ کے بیج ہوں تو ان کی جگہ سپریم کورٹ کے سینئر جج جو (2) کے پیرا گراف (b) میں

مذکور ججوں کے بعد سینئر ہو ؟

یہ بھی پڑھیں:آئینی ترمیمی بل پیش نہ ہو سکا: قومی اسمبلی کا اجلاس 20 اکتوبر تک ملتوی

(b) اگر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس ہوں تو ان کی جگہ دوسرا سینئر ترین ہائی کورٹ کا چیف جسٹس لے گا۔

(4) اگر کونسل کے ارکان کے درمیان کسی معاملے پر اختلاف ہو تو اکثریت کا فیصلہ حاوی ہو گا اور کو نسل صدر کو اپنی رائے اکثریت کے مطابق پیش کرے گی۔

(5) اگر کسی بھی ذریعے سے موصولہ معلومات یا آرٹیکل 175 A کے کلاز (19) کے تحت کمیشن کی رپورٹ کی بنیاد پر کونسل یا صدر کی رائے ہو کہ :

(1) سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کا کوئی بھی جسمانی یا ہنی معذوری کے سب اپنے فرائض انجام دینے کے قابل نہیں ہے؛ یا

(6) وہ اپنے فرائض کی انجام دہی میں نااہل ہے ؛ یا

(C) وہ بد عنوانی کا مر تکب ہوا ہے،

تو کونسل اپنے طور پر یا کمیشن کی رپورٹ یا صدر کی ہدایت پر معاملے کی جانچ کرے گی ۔ “

22

آئین کے آرٹیکل 215 کی ترمیم

آرٹیکل 215 کے کلاز (1) کے بعد درج ذیل نیا جملہ شامل کیا جائے گا: مزید یہ کہ کمشنر اور ایک رکن اپنی مدت کے اختتام کے باد جو اس وقت تک عہدہ سنبھالے رکھیں گے جب تک ان کا جانشین عہدہ سنبھال نہیں لیتا۔

یہ بھی پڑھیں:آئینی ترمیم ، بلاول کی بیرسٹر گوہر کو عمران خان سے ملاقات کروانے کی یقین دہانی

.23

آئین کے آرٹیکل 229 کی ترمیم

آرٹیکل 229 میں دو پانچویں ” کے الفاظ کو ایک چو تھائی ” سے تبدیل کیا جائے گا۔

.24

آئین کے آرٹیکل 230 کی ترمیم

آرٹیکل 230 کے کلاز (4) کے آخر میں درج ذیل جملہ شامل کیا جائے گا : مزید یہ کہ حتمی رپورٹ اس کے پیش کیے جانے کے بعد بارہ ماہ کے اندر زیر غور لائی جائے گی

.25

آئین کے آرٹیکل 255 کی ترمیم

آرٹیکل 255 کے کلار (2) میں اس شخص ” کے الفاظ کے بعد صوبے میں ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی طرف سے اور دیگر

تمام معاملات میں پاکستان کے چیف جسٹس کی طرف سے ” کے الفاظ شامل کیے جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp