وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان تحریک انصاف کے ارکان کو چیف جسٹس کی تقرری کے لیے مشاورت میں شامل کرنے کی حتی الامکان کوشش ہے، ہمیں دو تہائی اکثریت حاصل ہے اس لیے کمیٹی آج ہی چیف جسٹس آف پاکستان کے نام کا فیصلہ کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں:نیا چیف جسٹس کون؟ فیصلہ ایک گھنٹے میں ہوجائے گا، احسن اقبال کا دعویٰ
منگل کو پاکستان تحریک انصاف کے چیف جسٹس آف پاکستان کے تقرر کے لیے 26 ویں آئینی ترمیم کے ذریعے تشکیل دی گئی پارلیمانی خصوصی کمیٹی میں عدم شرکت پر پی ٹی آئی کے اراکین کو منوانے کی کوشش کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ پہلے ہم نے اسپیکر کے ذریعے پی ٹی آئی کو اجلاس میں شرکت کی دعوت دی۔
احسن اقبال چیف جسٹس آف پاکستان کی تقرری کے لیے تشکیل پانے والی پارلیمان کی خصوصی کمیٹی کی جانب سے پی ٹی آئی سے بات چیت کی لیے قائم کی گئی 4 رکنی کمیٹی کا حصہ تھے۔
مزید پڑھیں:مولانا فضل الرحمان کا اسد قیصر سے رابطہ، خصوصی پارلیمانی کمیٹی میں شرکت کی درخواست
پی ٹی آئی سے بات چیت کے بعد احسن اقبال نے کہا کہ بد قسمتی سے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کمیٹی کے اجلاس میں شرکت سے معذرت کر لی ہے، کوئی بھی ممبراگرکمیٹی کا چیئرمین بن جائے تو وہ ووٹ کاسٹ نہیں کرسکتا، اس لیے ایڈیشنل سیکرٹری پارلیمان کی خصوصی کمیٹی کو چیئر کر رہے ہیں۔
احسن اقبال نے بتایا کہ کمیٹی کا کوئی بھی چیئرمین یا کنوینرنہیں ہے، کمیٹی قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے ذریعے آج ہی چیف جسٹس آف پاکستان کا نیا نام وزارت پارلیمانی امور کو بجھوا دے گی۔
یہ بھی پڑھیں:چیف جسٹس کی تعیناتی کے لیے کمیٹی: ن لیگ، پیپلزپارٹی، جے یو آئی اور پی ٹی آئی نے نام دیدیے
انہوں نے کہا کہ ہمیں دو تہائی اکثریت سے فیصلہ کرنا ہے، مطلوبہ تعداد پوری ہے، ہم نے پی ٹی آئی ارکان کو مشاورت میں شامل کرنے کی حتی الامکان کوشش کی لیکن وہ اجلاس میں شریک نہیں ہوئے اس لیے کمیٹی چیف جسٹس آف پاکستان کے نام کا آج ہی فیصلہ کرے گی۔ ادھر کمیٹی ارکان نے کہا کہ پی ٹی آئی کو اس عمل میں شامل نہیں ہونا تھا تو ارکان کے نام کمیٹی کے لیے کیوں دیے۔