صدر مملکت کیخلاف بات کرنا ’جرم‘ قرار

بدھ 23 اکتوبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

حکومت نے صدر مملکت کے خلاف بات کرنے کو ’جرم‘ قرار دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ صدر کے خلاف بات کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔

عوام الناس کی اطلاع کے لیے یہ اعلان افریقی ملک کیمرون کی حکومت کی جانب سے کیا گیا ہے، جہاں 91 سالہ صدر پال بیا کی صحت سے متعلق قیاس آرائیوں اور گفتگو کرنے کو اب ’جرم‘ قرار دے دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: جسم فروشی نہیں خریداری کو جرم قرار دیا جائے، اقوام متحدہ کی اطلاع کار کا مطالبہ

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، کیمرون کی وزارت داخلہ کی جانب سے متعلقہ حکام کے نام جاری خط میں کہا گیا ہے کہ صدر کی صحت سے متعلق بات کرنا قومی سلامتی کا معاملہ ہے جس کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

خط میں کہا گیا ہے کہ میڈیا میں صدر کی صحت سے متعلق کسی بھی قسم کی گفتگو پر پابندی عائد کی جارہی ہے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔

وزارت داخلہ نے صوبوں کے گورنرز کو نجی ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا کی مانیٹرنگ کے لیے ٹیمیں تعینات ہدایت کی ہے تاکہ حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں کی نشان دہی ممکن ہوسکے۔

یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس کو دھمکی دینا غداری قرار، حکومت کا ایکشن لینے کا فیصلہ

واضح رہے کہ کیمرون کے صدر پال بیا نے ستمبر کے اوائل میں چین میں ہونے والے افریقی ملکوں کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی تھی جس کے بعد سے وہ منظرعام سے غائب ہیں۔

صدر پال بیا کی رواں ماہ فرانس میں ایک بین الاقوامی سربراہی اجلاس میں عدم شرکت پر ملک میں ان کی صحت سے متعلق قیاس آرائیوں میں اضافہ ہوگیا تھا، جس پر حکومت نے چند روز قبل ایک بیان میں صدر کی صحت سے متعلق قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا تھا اور کہا تھا کہ صدر پال بیا خیریت سے ہیں اور وہ جنیوا کے نجی دورے پر ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp