سردیوں کے آغاز کے ساتھ ہی گلگت بلتستان میں خشک میوہ جات کی مانگ میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ علاقے میں سردی کی شدت اور طویل موسم سرما کے دوران جسم کو حرارت اور توانائی فراہم کرنے کے لیے خشک میوہ جات کو نہایت ضروری سمجھا جاتا ہے۔
گلگت بلتستان کی وادیوں میں اخروٹ، بادام، خوبانی، سیب اور کشمش جیسے خشک میوہ جات وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں۔گلگت بلتستان کے تمام پھلوں کو گرمیوں میں سردیوں کے لیے خشک کیا جاتا ہے جن میں چیری، سیب، املوک، خوبانی وغیرہ شامل ہیں۔
یہاں کے لوگ اپنے گھروں میں خشک میوہ جات کو ذخیرہ کرتے ہیں تاکہ سردی کے سخت موسم میں خوراک کی قلت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ان میوہ جات میں نہ صرف غذائیت بلکہ ان میں طبّی افادیت بھی ہے۔ اخروٹ اور بادام دل کی صحت کے لیے بہترین سمجھے جاتے ہیں، جبکہ خوبانی اور کشمش خون کی کمی کو پورا کرنے میں مدد دیتی ہیں۔ ان میوہ جات کو گرم دودھ یا دیگر مشروبات کے ساتھ استعمال کیا جاتا ہے جو کہ سردی میں جسم کو گرم اور طاقتور رکھتا ہے۔
گلگت بلتستان میں خشک میوہ جات کی تجارت بھی مقامی معیشت کے لیے اہم کردار ادا کرتی ہے۔ مقامی کسان اپنے باغات میں پیدا ہونے والے میوہ جات کو خشک کر کے انہیں بازار میں فروخت کرتے ہیں۔ یہ علاقائی کاروبار ہے جس سے نہ صرف کسانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں بلکہ یہ گلگت بلتستان کے انوکھے ذائقوں کو ملک بھر میں متعارف کرانے کا ذریعہ بھی ہے۔
سردیوں میں گلگت بلتستان کے خشک میوہ جات کی بڑھتی ہوئی مانگ نہ صرف یہاں کے لوگوں کی خوراک کا حصہ بن جاتی ہے بلکہ ان کی زندگیوں میں روزگار اور خوشحالی کا بھی باعث بنتی ہے۔