بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی جیل سے رہائی کے بعد پشاور پہنچ کر پارٹی امور اور عمران خان کی رہائی کے لیے پارٹی میٹنگز میں مصروف ہوچکی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بشریٰ بی بی کا راہداری ضمانت اور مقدمات کی تفصیل حاصل کرنے کے لیے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع
بشریٰ بی بی وزیراعلیٰ ہاؤس کے ساتھ ہی واقع سی ایم اینکسی میں قیام پذیر ہیں جس کے بعد پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں نے بھی وزیر اعلیٰ ہاؤس میں ڈیرے ڈال دیے ہیں۔ سابق صدر اور مرکزی رہنما پی ٹی آئی عارف علوی بھی پشاور میں ہیں جہاں پارٹی میٹنگز کا سلسلہ مسلسل جاری ہے۔
تاہم پاکستان تحریک انصاف بشریٰ بی بی کی سیاسی سرگرمیوں کی سختی سے تردید کر رہی ہے۔ وزیراعلیٰ ہاؤس میں سیاسی میٹنگز میں شرکت کے سوال پر ترجمان خیبر پختونخوا حکومت بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی گھریلو خاتون ہیں اور ان کا سیاست سے دور کا بھی تعلق نہیں اور نہ ہی وہ سیاست میں آنے کا کوئی ارادہ رکھتی ہیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ ’بشریٰ بی بی جیل سے رہا ہوئی ہیں اور پشاور میں بس صرف چند دن آرام کی غرض آئی ہیں‘۔
وزیراعلیٰ ہاؤس میں مہمانوں، اراکین کے داخلے پر پابندی
بشریٰ بی بی کی آمد کے بعد وزیراعلیٰ ہاؤس میں داخلے پر سختی دیکھنے میں آرہی ہے اور صرف ان کو اندر جانے کی اجازت دی جاتی ہے جن کا پہلے سے نام دیا گیا ہو۔ وہاں اب ہر ایک کو اندر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔
مزید پڑھیے: بشریٰ بی بی پشاور کیوں آئیں اور مستقبل میں کیا کرنے کا ارادہ ہے؟ بیرسٹر سیف کی وی نیوز سے خصوصی گفتگو
ذرائع نے وی نیوز کو بتایا کہ بشریٰ بی بی کی رہائی کے بعد اکثر پارٹی قائدین بھی ان سے ملنے کے خواہش مند ہیں لیکن علی امین گنڈاپور کسی کو اجازت نہیں دے رہے۔ علی امین گنڈاپور کی بشریٰ بی بی کے ساتھ کئی میٹنگز ہوئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی اینکسی سے باہر نہیں آتی ہیں اور وہاں کچھ میٹنگز میں انہوں نے شرکت کی ہے جو عمران خان کی رہائی کے حوالے سے تھیں۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیرا علیٰ ہاؤس کے اسٹاف کو بھی ہاؤس کے اندر جانے سے منع کردیا گیا ہے اور صرف چند ملازمین کو ہی خصوصی طور پر ہاؤس میں رکھا گیا ہے۔
’بشری بی بی عمران خان کے حوالے سے فکرمند‘
ذرائع نے بتایا کہ پشاور پہنچنے کے بعد ہی بشریٰ بی بی نے علی امین گنڈاپور اور کچھ دیگر قائدین سے بات کی تھی اور عمران خان کی رہائی کے لیے کیے گئے سنجیدہ اقدامات سے متعلق معلومات لی تھیں۔ ذرائع نے دعویٰ کیا کہ بشریٰ بی بی پارٹی قائدین سے کچھ زیادہ خوش دکھائی نہیں دے رہیں اور خان کی رہائی کی منظم مہم نہ چلانے پر شکوہ کناں ہیں۔
مزید پڑھیں: محترمہ بشریٰ بی بی کی رہائی پی ٹی آئی کے لیے اچھی خبر یا بُری؟
انہوں نے بتایا کہ بشریٰ بی بی چاہتی ہیں کہ عمران خان کی رہائی کے لیے ایک بھرپور مہم چلائی جائے جس میں علی امین گنڈاپور کلیدی کردار ادا کریں۔
ذرائع نے دعویٰ کیا کہ بشریٰ بی بی نے پارٹی قائدین کے ساتھ اہم میٹنگ کی ہے اور ان کو کارکنان سے رابطہ رکھنے اور گلے شکوے دور کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔
کیا بشریٰ بی بی پس پردہ رہ کر مہم لیڈ کریں گی؟
تحریک انصاف کے ایک رہنما نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر وی نیوز کو بتایا کہ بشریٰ بی بی کافی سرگرم ہیں اور پارٹی اور حکومتی امور پر متواتر بریفنگز لے رہی ہیں جبکہ ان کے کچھ قریبی افراد انہیں حکومتی اور پارٹی امور پر حقائق سے آگاہ بھی کر رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بشریٰ بی بی براہ راست کسی سے ملاقات نہیں کر رہی ہیں اور پارٹی خواتین اور پارٹی رہنماؤں کے گھر کی خواتین کے ذریعے اپنی بات پہنچا رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: بشریٰ بی بی وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور پہنچ گئیں، علی امین گنڈاپور سے ملاقات
انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کچھ دن بعد شاید پشاور چھوڑ دیں تاہم وہ عمران خان کی رہائی کے لیے مہم چلانے کے لیے رابطے تیز کر دیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی چاہتی ہیں کہ عمران خان کی رہائی کے لیے وفاق اور مقتدر حلقوں پر عوامی دباؤ تیز کیا جائے۔
رہنما کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کے گلے شکوے کے بعد پی ٹی آئی نے پشاور میں جلسے کا اعلان کردیا ہے اور یہ سلسلہ دوسرے شہروں تک بھی جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی سامنے نہیں آئیں گی وہ پس پردہ رہ کر ہی مہم کو لیڈ کریں گی اورتمام معاملات کو خود مانیٹر کرتے ہوئے ہدایات جاری کرتی رہیں گی۔
ذرائع نے بتایا کہ بشریٰ بی بی واٹس ایپ پر بھی فعال ہوچکی ہیں اور قائدین سے رابطے کرکے ہدایت جاری کر رہی ہیں۔